پاکستان

ارشد شریف کیس، چیئرمین پی ٹی آئی سمیت 5 افراد کو تحقیقات میں شامل کرنے کی استدعا مسترد

ارشد شریف کی والدہ نے 5 افراد کے بیانات لینے کیلئے درخواست جمع کرائی تھی— فوٹو:فائل
ارشد شریف کی والدہ نے 5 افراد کے بیانات لینے کیلئے درخواست جمع کرائی تھی— فوٹو:فائل

سپریم کورٹ نے صحافی ارشد شریف کے قتل پر سوموٹو کیس کا تحریری حکم نامہ جاری کردیا۔

گزشتہ روز سپریم کورٹ میں چیف جسٹس پاکستان عمر عطا بندیال کی سربراہی میں 5 رکنی بینچ نے کیس پر سماعت کی تھی۔

گزشتہ روز کی سماعت کا تحریری حکم نامہ جاری کردیا گیا ہے۔

حکم نامے میں سپریم کورٹ نے چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان سمیت 5 افراد کو تحقیقات میں شامل کرنے کی استدعا مسترد کردی۔

حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ اٹارنی جنرل پاکستان نے دو رپورٹس کا حوالہ دیا، خصوصی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کی طرف سے عبوری تحقیقاتی رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع کرائی گئی اور دوسری رپورٹ میں وزارت خارجہ کے اب تک اقدامات کے بارے میں بتایا گیا۔

خیال رہے کہ گزشتہ روز سماعت کے دوران ارشد شریف کی والدہ کے وکیل شوکت عزیزصدیقی کا کہنا تھاکہ ارشد شریف کی والدہ نے درخواست دی ہے اور 5 افراد کے بیانات لینے کیلئے کہا گیا ہے۔

اس پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیے تھے کہ ہم نہ تفتیش کررہے ہیں نہ تفتیشی اداروں کو کوئی ہدایت کرسکتے ہیں، جے آئی ٹی کو درخواست دیں جو قانون ہے وہ اس پر کارروائی کرے۔

انہوں نے کہا کہ عدالت صرف سہولت فراہم کررہی ہے، تفتیشی افسر اس کو دیکھے گا۔

واضح رہے کہ 23 اکتوبر 2022 کو کینیا کے شہر نیروبی میں مگاڈی ہائی وے پر پولیس نے ارشد شریف کو سر پر گولی مار کر قتل کیا تھا بعدازاں کینیا کی پولیس کی جانب سے واقعہ غلط شناخت کا قرار دیا گیا تاہم ارشد شریف کے قتل کیس کی تحقیقات میں کینیا پولیس کے مؤقف میں تضاد پایا گیا۔

سپریم کورٹ نے ارشد شریف قتل کیس پر ازخودنوٹس لیا تھا۔

مزید خبریں :