19 جون ، 2023
وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کی اپنی قانون ساز اسمبلی کے قیام کے لیے اسلام آباد ہائی کورٹ کے حکم کے باوجود وفاقی حکومت اور اٹارنی جنرل کا جواب جمع نہ ہو سکا۔
اسلام آباد ہائی کورٹ میں ایس ایم یاورگردیزی ایڈووکیٹ کی جانب سے دائر درخواست پر سماعت ہوئی،کیس کی سماعت اسلام ہائیکورٹ کے جسٹس محسن اختر کیانی نےکی۔
درخواست میں موقف اپنایا گیا ہےکہ آئین پاکستان کے آرٹیکل 1کے مطابق وفاق پاکستان پانچ علاقوں پر مشتمل ہے جن میں پنجاب، سندھ، خیبر پختونخوا، بلوچستان اور اسلام آباد شامل ہیں، صوبے انتظامی اور قانون سازی کے معاملے میں آزاد ہیں مگر ایک الگ یونٹ ہونے کے باوجود اسلام آباد اس آزادی سے محروم ہے جو اسلام آباد کے شہریوں کے آئینی اور بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔
عدالت نے معاملے پر وفاقی حکومت اور اٹارنی جنرل آف پاکستان سے جواب طلب کیا تھا اور عدالت کی معاونت کرنے کی ہدایت کی تھی تاہم آج بھی جواب جمع نہ ہوسکا۔
اسسٹنٹ اٹارنی جنرل عثمان گھمن نے جواب جمع کرانےکے لیے عدالت سے مزید مہلت مانگ لی اور استدعا کی کہ موسم گرما کی تعطیلات کے باعث فریقین کو جواب جمع کرانےکے لیے 21 اکتوبر تک کی مہلت دی جائے۔
عدالت نے سینیٹ سیکرٹریٹ کو بھی نوٹس جاری کر دیا اور سینیٹ اور قومی اسمبلی سیکرٹریٹ کے وکلا کو پٹیشن کی کاپیاں فراہم کرنےکی ہدایت کردی۔
عدالت نے وفاق، اٹارنی جنرل اور دیگر فریقین کو دوبارہ نوٹس جاری کردیے۔