پاکستان
23 فروری ، 2012

میمو کمیشن کی سماعت آج پھر ہوگی

میمو کمیشن کی سماعت آج پھر ہوگی

اسلام آباد… میمو اسکینڈل کے تحقیقاتی کمیشن کی کارروائی آج بھی جاری رہے گی۔ گذشتہ روز ہونے والی سماعت میں اسکینڈل کے مرکزی کردار منصوراعجاز نے وڈیو لنک کے ذریعے تحقیقاتی کمیشن کو اپنا بیان ریکارڈ کراتے ہوئے متنازعہ میمو پر ثبوت پیش کر دیے۔ منصور اعجاز کہتے ہیں کہ سابق امریکی فوج کے سربراہ مائیک مولن کوخط حسین حقانی کے کہنے پر لکھا، صدر پاکستان جنرل کیانی کو ہٹانا اور نئی نیشنل سیکیورٹی ٹیم بنانا چاہتے تھے۔بلیک بیری کمپنی نے انہیں بتایاکہ تین ماہ کے بعد سرور میں ڈیٹا محفوظ نہیں رہتا۔ سماعت کے دوران منصور اعجاز نے اپنے ٹیلی فون کالز کے بل کی کاپی سیکرٹری کمیشن کو دی جسے میمو کمیشن نے فیکس کے ذریعے اسلام آباد منگوا لیا ،جس پر میمو کمیشن نے ہدایت کی کہ موبائیل فون کے بل کی ای میلز سیکرٹری کمیشن کو بجھوائی جائیں ،منصور اعجاز نے بتایا کہ ان کے حسین حقانی سے رابطے 3مئی 2011ء کو شروع ہوئے، حقانی نے بتایا تھا کہ فوج صدر زرداری پر دباوٴ ڈال رہی ہے، اور حکومت گراناچاہتی ہے ،یہ پیغام مائیک مولن کو پہنچایا جائے، حقانی کے پیغامات جلد بازی میں تھے اور وہ نروس تھے، حسین حقانی نے بتایا کہ صدر پاکستان نئی نیشنل سیکورٹی ٹیم بنانا چاہتے ہیں اور اگر آرمی چیف جنرل اشفاق پرویز کیانی کو ہٹا دیا جائے تو کمیشن کے ارکان کا انتخاب امریکہ کی رائے سے کیا جائے گا۔ حسین حقانی نے نیو کلیئر پروگرام کو شفاف بنانے کے لیے امریکی معاونت مانگی۔

مزید خبریں :