15 جولائی ، 2023
پاکستان ویمن فٹبال ٹیم کی کھلاڑی ذولفیا نذیر کا کہنا ہے کہ فٹبال کی ترقی کیلئے ضروری ہے کہ مقابلوں کے انعقاد اور فیڈریشن کے معاملات میں تسلسل رہے، اگر فٹبال میں تعطل آیا تو ترقی کا سفر پھر رک جائے گا۔
ذولفیا نذیر پاکستان ویمن فٹبال ٹیم کی سینیئر پلیئرز میں سے ایک ہیں، انہیں سنگاپور کیخلاف پاکستان کے اسکواڈ میں منتخب کیا گیا ہے۔ ساف کپ میں انجرڈ ہوجانے والی ذولفیا 10 ماہ بعد انٹرنیشنل ایکشن میں واپس آئیں گی اور اس موقع پر وہ کافی پرجوش ہیں۔
کراچی میں جیو نیوز کو انٹرویو میں ذولفیا نذیر نے کہا کہ ساف کپ میں جو انجری ہوئی تھی اس کی وجہ سے وہ فٹبال سے دور رہیں، گیم سے دور رہنا کافی مشکل ہوتا ہے لیکن انہیں ہمیشہ کم بیک کا یقین تھا اور اس کیلئے محنت جاری رکھی تھی۔
ذولفیا کا کہنا تھا کہ ری ہیب کے عمل میں دھیرے دھیرے بہتری آئی تو اس سے اعتماد بہتر ہوا اور وہ اب ایک بار پھر فیلڈ میں اتر کر اپنا بہترین کھیل پیش کرنے کو تیار ہیں۔
ذولفیا نذیر انجری کی وجہ سے سعودی عرب میں ہونیوالا چار ملکی ٹورنامنٹ اور تاجکستان میں اولمپک کوالیفائرز نہیں کھیل پائیں تھی تاہم وہ اس بات پر خوش ہیں کہ ان کی ساتھی پلیئرز کو کھیلنے کا موقع ملا۔
ذولفیا نے کہا کہ وہ فٹبال سے دور تھیں لیکن انہیں یہ خوشی تھی کہ پاکستان کو انٹرنیشنل میچز مل رہے ہیں کیوں کہ ٹیم کو جتنے زیادہ میچز ملیں گے ٹیم کی کارکردگی اتنی ہی بہتر ہوگی۔ ذولفیا کا کہنا تھا کہ پلیئرز کو اگر یونہی تسلسل سے میچز ملتے رہے تو ویمن ٹیم کی کارکردگی پہلے سے بہتر ہوجائے گی۔
ایک سوال پر ذولفیا نے امید ظاہر کی کہ جیسے معاملات اب چل رہے ہیں آگے بھی ایسے ہی چلیں اور فٹبال میں تسلسل رہے کیو کہ اگر تعطل آیا تو اس سے فٹبال پھر رک جائے گی جس سے کھیل کی ترقی میں رکاوٹ پیدا ہوگی۔
واضح رہے کہ پاکستان فٹبال فیڈریشن گزشتہ چند سالوں کے دوران دو مرتبہ پابندی کا شکار رہی جس کی وجہ سے پاکستانی فٹبالرز متعدد انٹرنیشنل ایونٹس میں شرکت سے محروم رہے تھے ۔
ذولفیا نے کہا کہ پاکستان ویمن ٹیم جیسا ساف میں کھیلی اور جیسا اب کھیل رہی ہے اس میں کافی فرق ہے جو اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ میچز کھیل کر ٹیم کی کارکردگی میں نکھار آیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ٹیم کے کوچز نے بھی پلیئرز پر کافی محنت کی ہے اور ٹیم ایک اچھا یونٹ بننے کی طرف گامزن ہے۔