02 جنوری ، 2013
اسلام آباد…الیکشن کمیشن نے عام انتخابات تک وزارت داخلہ اور صوبوں کو اسلحہ لائسنسوں کے اجراء پر فوری پابندی عائد کرنے کی ہدایات جاری کر دیں۔ پولنگ کے دن اسلحے کی نمائش پر مکمل پابندی عائد کرنے، صوبوں کے سیکیورٹی پلان کے تحت فوج کی تعیناتی اور انتخابات سے دو ہفتے پہلے افغان مہاجرین کی نقل و حرکت پر پابندی عائد کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔آئندہ عام انتخابات کے انتظامی امور سے متعلق الیکشن کمیشن کے اہم اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے سیکریٹری الیکشن کمیشن اشتیاق احمد خان نے کہا کہ ضمنی انتخابات میں انتظامات تسلی بخش نہیں تھے، اس تجربے کو سامنے رکھ کر عام انتخابات میں امن وامان برقرار رکھنے کا نظام وضع کر رہے ہیں۔ سیکریٹری الیکشن کمیشن نے بتایا کہ انتخابات کیلئے ڈسٹرکٹ الیکشن سیکیورٹی کمیٹیز بنانے کا فیصلہ کیا گیا ہے،ڈسٹرکٹ ریٹرننگ افسر ان سربراہوں گے اور ان کمیٹیز میں ڈی پی اوز اورڈی سی اوز بھی شامل ہوں گے،انتخابی مہم اور پولنگ کے دن اسلحہ کی نمائش پر مکمل پابندی ہو گی،صرف امیدوار اور اس کے پانچ باڈی گارڈز کو کلیئرنس کے بعد اسلحہ رکھنے کی اجازت دی جائے گی۔عام انتخابات کے لیے سات لاکھ افراد پر مشتمل انتخابی عملہ درکار ہو گاجس کے لیے صرف تعلیم ہی نہیں، دیگر شعبوں سے بھی لوگ لیے جائیں گے،انتخابی مہم کی نگرانی کے لیے 500مانیٹرنگ ٹیمیں تشکیل دی جائیں گی۔ سیکریٹری الیکشن کمیشن نے بتا یا کہ فاٹا میں پولیٹکل ایجنٹس ڈسٹرکٹ ریٹرننگ آفیسرزہوں گے، غیر ملکی مبصرین کو صرف ایک ہفتے کیلئے ویزا جاری کیا جائے گا،مبصرین کی تعداد بھی مخصوص ہو گی، سیکڑوں مبصرین کی اجازت نہیں دیں گے۔ سیکریٹری الیکشن کمیشن نے کہا کہ فاٹا سمیت پورے ملک میں انتخابات ہوں گے،صوبائی حکومتیں سیکیورٹی پلان تشکیل دیں گی،صوبوں کے سیکیورٹی پلان کے مطابق جہاں ضرورت ہو گی وہاں فوج تعینات کریں گے۔ایف سی کی500میں سے250پلاٹون کہیں اور تعینات کی گئی ہیں جن کی خدمات واپس خیبر پختوانخوا حکومت کے سپرد کرنے کا کہا جائے گا۔ انہوں نے بتایا کہ انتخابات تک ہر قسم کے اسلحہ لائسنس کے اجراء پر پابندی عائد کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے ، صوبائی حکومتوں نے بھی رضامندی ظاہر کر دی ہے، انتخابی جلسے چار دیواری کے اندر کرائے جائیں گے،انتخابات سے دو ہفتے پہلے افغان مہاجرین کی نقل و حرکت پر پابندی لگا دی جائے گی۔ سیکریٹری الیکشن کمیشن نے کہا کہ الیکشن کمیشن قومی و صوبائی اسمبلیوں کے انتخابات ایک ہی روز کرانا چاہتا ہے، سپریم کورٹ کے فیصلے کے تحت کراچی میں نئی حلقہ بندیوں پر کام شروع کر دیا ہے جب کہ 20مارچ تک کراچی کی تصدیق شدہ انتخابی فہرستیں شائع کر دی جائیں گی۔