پاکستان
Time 20 جولائی ، 2023

پارلیمانی کمیٹی برائے انتخابی اصلاحات نے مجوزہ ترامیم کو حتمی شکل دیدی

حلقہ بندیاں رجسٹرڈ ووٹرز کی مساوی تعداد کی بنیاد پر کی جائیں اور حلقہ بندیوں کا عمل انتخابی شیڈول کے اعلان سے 4 ماہ قبل مکمل کیا جائے: پارلیمانی کمیٹی کی تجویز۔ فوٹو فائل
حلقہ بندیاں رجسٹرڈ ووٹرز کی مساوی تعداد کی بنیاد پر کی جائیں اور حلقہ بندیوں کا عمل انتخابی شیڈول کے اعلان سے 4 ماہ قبل مکمل کیا جائے: پارلیمانی کمیٹی کی تجویز۔ فوٹو فائل

قومی اسمبلی کی پارلیمانی کمیٹی برائے انتخابی اصلاحات نے آئندہ عام انتخابات کے لیے مجوزہ ترامیم کو حتمی شکل دے دی۔

سابق اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کی سربراہی میں کام کرنے والی قومی اسمبلی کی پارلیمانی کمیٹی برائے انتخابی اصلاحات نے مجوزہ ترامیم کو حتمی شکل دے دی ہے۔

پارلیمانی کمیٹی نے تجویز پیش کی ہے کہ حلقہ بندیاں رجسٹرڈ ووٹرز کی مساوی تعداد کی بنیاد پر کی جائیں اور حلقہ بندیوں کا عمل انتخابی شیڈول کے اعلان سے 4 ماہ قبل مکمل کیا جائے۔

کمیٹی نے تمام انتخابی حلقوں میں رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد برابر رکھنے کی تجویز بھی دی ہے جبکہ یہ تجویز بھی پیش کی گئی ہے کہ پولنگ عملہ انتخابات کے دوران اپنی تحصیل میں ڈیوٹی نہیں دے گا اور الیکشن کمیشن پولنگ عملے کی تفصیلات ویب سائٹس پر جاری کرے گا۔

پارلیمانی کمیٹی کی مجوزہ ترمیم میں یہ بات بھی شامل ہے کہ پولنگ اسٹیشن میں کیمروں کی تنصیب میں ووٹ کی رازداری یقینی بنائی جائے گی جبکہ مجوزہ ترامیم کی قومی اسمبلی اور سینیٹ سے منظوری لی جائے گی۔

خیال رہے کہ سیکرٹری الیکشن کمیشن آف پاکستان ظفر اقبال کا کہنا ہے کہ 12 اگست کو مدت مکمل ہونے پر اسمبلی تحلیل ہوئی تو 11 اکتوبر سے پہلے الیکشن کرا دیں گے، اگر اس سے قبل اسمبلی تحلیل ہوئی تو 3 ماہ میں الیکشن کرا لیں گے۔

دوسری جانب وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی زیر صدارت اقتصادی رابطہ کمیٹی نے آئندہ عام انتخابات کے لیے 42.5 ارب روپے گرانٹ کی منظوری دے دی ہے۔

مزید خبریں :