Time 01 اگست ، 2023
پاکستان

کے پی: ایک مرتبہ پھر دہشتگردی میں اضافہ، 12 ماہ میں 500 سے زائد ہلاکتیں

پشاور پولیس لائنز میں ہونے والا خود کش دھماکا دہشتگردی کا سب سے بڑا واقعہ تھا جس میں 90 سے زیادہ افراد شہید ہوئے/ فائل فوٹو اے پی
پشاور پولیس لائنز میں ہونے والا خود کش دھماکا دہشتگردی کا سب سے بڑا واقعہ تھا جس میں 90 سے زیادہ افراد شہید ہوئے/ فائل فوٹو اے پی

پشاور: خیبرپختونخوا میں ایک مرتبہ پھر دہشتگردی نے سر اٹھانا شروع کردیا جہاں گزشتہ ایک سال کے دوران دہشتگردی کے660 سے زیادہ چھوٹے بڑے واقعات میں سیکڑوں افراد جان کی بازی ہار گئے۔

رپورٹ کے مطابق دہشتگردی کے سب سے زیادہ 140 واقعات شمالی وزیرستان میں ہوئے جبک ہ ڈی آئی خان میں 81، جنوبی وزیرستان میں 49، پشاور اور باجوڑ میں دہشتگردی کے 56 ، 56 واقعات رپورٹ ہوئے۔ 

پشاور پولیس لائنز میں ہونے والا خود کش دھماکا دہشتگردی کا سب سے بڑا واقعہ تھا جس میں 90 سے زیادہ افراد شہید ہوئے۔

یوں مجموعی طور پر دہشتگردی کے واقعات میں 500 سے زیادہ افراد اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے جب کہ سیکڑوں زخمی ہوئے۔

 دوسری جانب محکمہ انسداد دہشتگردی نے گزشتہ 6 ماہ کے دوران دہشتگردوں کے خلاف1100سے زیادہ آپریشنز کیے، اس دوران 140 دہشت گرد مارے گئے جب کہ 400سے زیادہ شدت پسندوں کو گرفتار کیا گیا۔

باجوڑ دھماکا

خیبرپختونخوا میں حالیہ دنوں میں دہشتگردی کا تازہ حملہ باجوڑ میں ہوا جہاں جے یو آئی (ف) کی کارنر میٹنگ میں خودکش دھماکا ہوا جس کے نتیجے میں 54 افراد شہید اور 80 سے زائد زخمی ہوئے۔

ایڈیشنل آئی جی سی ٹی ڈی شوکت عباس نے اس حوالے سے بتایا کہ جے یو آئی کا جلسہ دوپہر 2 بجے شروع ہوا اور دھماکا 4 بجکر 10 منٹ پر ہوا۔

انہوں نے بتایا کہ موقع سے بال بیرنگ وغیرہ ملے ہیں، دھماکا خود کش تھا اور حملہ آور گروپ کی شناخت ہوئی ہے، دھماکہ میں کوئی خاص ٹارگٹ تھا۔

مزید خبریں :