پاکستان
04 جنوری ، 2013

پنجاب اسمبلی اراکین کی ینگ ڈاکٹرز پر تنقید، لائسنس منسوخ کرنیکا مطالبہ

پنجاب اسمبلی اراکین کی ینگ ڈاکٹرز پر تنقید، لائسنس منسوخ کرنیکا مطالبہ

لاہور … پنجاب اسمبلی میں بھی ینگ ڈاکٹرز کی ہنگامہ آرائی، جارحانہ رویے اور ہڑتال کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا گیا، اپوزیشن اور حکومتی بنچوں کا کہنا تھا کہ ایسے ڈاکٹرز کے لائسنس منسوخ کئے جائیں، پاکستان نہ بنتا تو یہ لوگ بھی ڈاکٹرز کے بجائے نائب قاصد ہوتے۔ پنجاب اسمبلی کا اجلاس اسپیکر رانا اقبال کی صدارت میں ڈیڑھ گھنٹے تاخیر سے شروع ہوا، ایوان میں موجود تمام ارکان اسمبلی ینگ ڈاکٹرز کے رویے اور ہڑتال پر غصے میں نظر آئے۔ یونی فکیشن بلاک کے رکن شیخ علاوٴ الدین کا کہنا تھا کہ ینگ ڈاکٹرز اور پیرا میڈیکل اسٹاف والوں نے ہمیشہ مریضوں کو پریشان رکھا، لواحقین کو مارا پیٹا، سڑکیں بلاک کیں، ان کا محاسبہ کیا ہوتا تو آج اسپتالوں میں یہ حالات اور مریضوں کا یہ حال نہ ہوتا۔ نگہت شیخ کا کہنا تھا کہ ایم بی بی ایس طلباء کیلئے اخلاقیات کا پرچہ ضروری ہو گیا ۔ صوبائی وزیر قانون رانا ثناء اللہ کا کہنا تھا کہ ینگ ڈاکٹروں نے طاقت کو قانون بنانے کی کوشش کی۔ شیخ علاوٴالدین نے پنجاب کے 11 میڈیکل کالجز میں الائیڈ ہیلتھ سائنسز پروگرام ختم کرنے کی تحریک التواء پیش کر دی ۔ اسپیکرنے اجلاس 7 جنوری سہ پہر 3 بجے تک ملتوی کر دیا ۔

مزید خبریں :