03 اگست ، 2023
پاکستان کرکٹ ٹیم کی رواں برس بھارت میں ہونے والے ورلڈ کپ میں شرکت کے معاملے پر بنائی گئی حکومتی کمیٹی کا پہلا اجلاس اسلام آباد میں ہوا جس میں اکثریت نے ٹیم کو ورلڈ کپ کیلئے بھارت بھیجنے پر اتفاق کیا تاہم ٹیم کی بھارت روانگی سے قبل سکیورٹی کی ضمانت حاصل کی جائے گی، انتظامات کا جائزہ لینے کیلئے ٹیم کی روانگی سے قبل ایک وفد بھارت بھیجنے کی تجویز پر بھی غور کیا گیا۔
پاکستان کرکٹ ٹیم کو اس سال اکتوبر نومبر میں بھارت میں کرکٹ ورلڈ کپ میں شرکت کرنی ہے، پاکستان کرکٹ بورڈ ( پی سی بی) نے قومی ٹیم کی انڈیا روانگی کے حوالے سے وزیر اعظم شہباز شریف سے رائے لی تھی جس پر وزیر اعظم نے وزیر خارجہ بلاول بھٹو کی سربراہی میں کمیٹی تشکیل دی تھی۔
کمیٹی کا پہلا اجلاس جمعرات کو دفتر خارجہ میں ہوا جس میں مختلف وفاقی وزراء اور وزرائے مملکت کے ساتھ سینیئر سیاستدانوں، دفتر خارجہ کے افسران اور سکیورٹی اداروں کے نمائندوں نے بھی شرکت کی۔
پاکستان کرکٹ بورڈ کی منیجمنٹ کمیٹی کے سربراہ ذکاء اشرف نے بھی خصوصی طور پر اجلاس میں شرکت کی اور معاملات پر شرکاء کو بریفنگ دی ۔
ذرائع کے مطابق اجلاس میں اکثریت اس بات پر متفق تھی کہ ٹیم کو ورلڈ کپ کیلئے انڈیا جانا چاہیے تاہم یہ رائے بھی سامنے آئی کہ جب بھارت پاکستان نہیں آرہا تو پاکستان کو بھی نہیں جانا چاہیے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ اس بات پر اتفاق ہوا ہے کہ ٹیم کی روانگی سے قبل بھارتی حکومت سے سکیورٹی کی گارنٹی لی جائے۔
اجلاس میں پاکستان ٹیم کیلئے سکیورٹی انتظامات کا جائزہ لینے کیلئے ایک سکیورٹی وفد بھی بھارت بھیجنے پر غور ہوا جس کیلئے انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) اور انڈین حکام سے بات کی جائے گی اور اگر معاملات طے پاگئے تو اگست کے تیسرے ہفتے میں ایک جائزہ وفد بھارت کا دورہ کرسکتا ہے۔