Time 09 اگست ، 2023
کاروبار

عمران اور شہباز دورِ حکومت میں امریکی ڈالر کتنا مہنگا ہوا؟

عمران خان کی حلف برداری سے ایک روز قبل انٹربینک میں ڈالر 124.05 پیسے پر تھا— فوٹو: فائل
عمران خان کی حلف برداری سے ایک روز قبل انٹربینک میں ڈالر 124.05 پیسے پر تھا— فوٹو: فائل

اچھا رہا برا رہا یہ طے کرنا قارئین کی صوابدید ہے البتہ یہ ضرور ہے کہ پاکستان میں تیسرا مسلسل جمہوری دور اختتام پذیر ہورہا ہے  اور چوتھے دور حکومت کو اقتدار منتقلی کی تیاریاں ہورہی ہیں۔

گزرے 5 سالہ دور حکومت میں ڈالر کے بھاؤ کی راہ گزر کیا رہی آئیے اس پر نظر ڈالتے ہیں۔

ہفتے کا دن تھا تاریخ تھی 18 اگست 2018 جب ملک میں تسلسل سے جاری جمہوری دور کا آغاز ہوا۔ سابق وزیراعظم عمران خان کی حلف برداری سے ایک روز قبل انٹربینک میں ڈالر 124.05 پیسے پر تھا۔

2018 کے آٹھویں مہینے تک ڈالر 13.63 پیسے مہنگا ہوا تھا۔ دسمبر تک مزید 14.81 روپے  مہنگا ہوکر  138.86روپے رہا۔

ڈالر سال 2019 کے جون تک 160 روپے ہوا۔ مالی سال 2020 کے اختتام  پر 167.67روپے رہا۔

مالی سال 2021 کے اختتام پر 157 روپے 54 پیسے اور اپریل میں عمران دور حکومت کے اختتام پر 182.93 روپے رہا۔

شہباز دور حکومت میں مالی سال 2022 کے اختتام پر ڈالر 204 روپے 85 پیسے اور مالی سال 2023 کے اختتام پر 285 روپے ننانوے پیسے رہا۔

آج 9 اگست کو جمہوری حکومت کی مدت ختم ہونے پر ڈالر 285 روپے ہے، جمہوری دور 2018 سے 2023 کے دوران ملک میں ڈالر  مجموعی طور پر 160.95 روپے مہنگا ہوا۔

عمران اور شہباز دورِ حکومت میں امریکی ڈالر کتنا مہنگا ہوا؟


مزید خبریں :