06 جنوری ، 2013
واشنگٹن… سی آئی اے کے ایک سابق افسر ”جان کریاکو“ کو خفیہ معلومات ظاہر کرنے کے جرم میں ڈھائی سال کی سزا سنادی گئی ہے، جان کریاکو پاکستان میں سی آئی اے کے انسداد دہشت گردی پروگرام کے چیف رہ چکے ہیں۔ 48 سالہ جان کریاکو نے سی آئی اے کے لیے تقریباً 20 سال تک خدمات انجام دیں۔ افغانستان پر حملے کے بعد انھیں پاکستان میں سی آئی اے کے انسداد دہشت گردی آپریشنز کا چیف مقرر کیا گیا تھا۔ اپنی کتاب میں ان کا دعویٰ ہے کہ انھوں نے پاکستان میں سی آئی اے کے کئی آپریشنز کی سربراہی کرتے ہوئے القاعدہ کے متعدد ارکان کو گرفتار کیاتھا، خصوصاً فیصل آباد سے القاعدہ کے اہم رہنما ابو زبیدہ کی گرفتاری کے آپریشن کی قیادت بھی انھوں نے کی تھی۔ نجی مصروفیات کے باعث جان کریاکو نے 2004 میں سی آئی اے سے استعفیٰ دے دیا تھا۔سی آئی اے چھوڑنے کے کچھ عرصے بعد انھوں نے ایک صحافی کو سی آئی اے کے ایک افسر کے نام سے آگاہ کیا تھا، راز افشا کرنے کے جرم میں ان پر مقدمہ چلایا گیا، انھوں نے اپنا جرم تسلیم کرلیا اور امریکی حکومت سے ڈیل کے بعد 30 ماہ کی سزا قبول کرلی۔ جان کریاکو کی سزا کا آغاز 25 جنوری سے ہوگا، وہ سی آئی اے کے پہلے افسر ہیں جنھیں خفیہ معلومات ظاہر کرنے کے جرم میں سزا دی گئی ہے۔