دہشتگردی کیخلاف جنگ کیلئے فنڈز کا خصوصی آڈٹ کرایا جائے، پختونخوا کا وفاق کو خط

پی ٹی آئی دورحکومت میں صوبے کو دہشتگردی کےخلاف جنگ کی مد میں 415 ارب روپے کے فنڈز ملے تھے— فوٹو:فائل
پی ٹی آئی دورحکومت میں صوبے کو دہشتگردی کےخلاف جنگ کی مد میں 415 ارب روپے کے فنڈز ملے تھے— فوٹو:فائل

خیبرپختونخوا کی نگران حکومت نے وفاقی حکومت کو آڈیٹر جنرل آف پاکستان کے ذریعے صوبے کو دہشتگردی کےخلاف جنگ کی مد میں ملے فنڈز کا اسپیشل آڈٹ کرانے کی درخواست کردی۔

محکمہ خزانہ خیبرپختونخوا نے فنڈز کا خصوصی آڈٹ کرانے کیلئے وفاقی حکومت کو خط لکھا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ وزارت خزانہ آڈٹ کرانے کیلئے آڈیٹر جنرل آف پاکستان کو ٹیم بھجوانے کی درخواست کرے۔

دستاویز کے مطابق محکمہ خزانہ نے آڈٹ ٹیم کیلئے ٹی او آرز بھی بھیجے ہیں جن میں کہا گیا ہے کہ آڈٹ ٹیم تحقیقات کرے کہ ساتویں این ایف سی ایوارڈ سے اب تک دہشتگردی کےخلاف جنگ کی مد میں صوبے کو کتنے پیسے ملے، محکمہ داخلہ، پولیس کے اخراجات میں اضافے کا دیگر محکموں سے موازنہ کیا جائے۔

خط میں کہا گیا ہے کہ دہشتگردی کے خلاف جنگ میں خیبرپختونخوا کے اخراجات معلوم کیے جائیں جبکہ آڈٹ ٹیم وصول شدہ رقم کے اخراجات کے اثرات کا بھی پتہ لگائے،  اسی طرح آڈٹ ٹیم انسداد دہشتگردی کے منصوبوں اور خرچ ہونے والی رقم کا کھوج لگائے۔

خیبرپختونخوا کو دہشتگردی کےخلاف جنگ کی مد میں سالانہ قابل تقسیم محاصل کا ایک فیصد ملتا ہے۔ پی ٹی آئی دورحکومت میں صوبے کو دہشتگردی کےخلاف جنگ کی مد میں 415 ارب روپے کے فنڈز ملے تھے۔

سابق وزیراعظم شہبازشریف نے پاکستان تحریک انصاف کے دور میں خیبرپختونخوا کو ملنے والے415 ارب روپےکا اسپیشل آڈٹ پر زور دیا تھا۔

مزید خبریں :