07 جنوری ، 2013
اسلام آباد…ایڈیشنل سیکرٹری پانی و بجلی ارشد مرزا کا کہنا تھا کہ 45 فیصد بجلی چوری ہو نے کے ساتھ نقصانات کی نذر ہو جاتی ہے۔ توانائی بحران پر قومی اسمبلی کی خصوصی کمیٹی کا اجلاس چیرمین عثمان خان ترکئی کی صدارت میں ہوا۔اجلاس میں بجلی کی پیداوار اور شاٹ فال جیسے امور پر بات چیت کی گئی۔کمیٹی میں حکام وزارت پانی و بجلی کا کہنا تھا کہ عدالتوں میں کیسز ہونے پر 8 ارب روپے کی فیول ایڈجسٹمنٹ وصولی نہیں ہو پائی اورتمام حکومتی اور نجی اداروں کی طرف نومبر 2012 تک 426 ارب 23 کروڑ کے بقایا جات ہیں۔نواب یوسف تالپور کا کہنا تھا کہ لوڈ شیڈنگ کا دورانیہ 15 سے 16 گھنٹے ہو گیا جبکہ عبدالقادر خانزادہ کے مطابق کے ای ایس سی میں 12 گھنٹے لوڈ شیڈنگ ہو رہی ہے ، کمیٹی نے کیا کام کیا، حکام وزارت پانی و بجلی کا کہنا تھا کہ بجلی کی پیداوار 8696 اور شارٹ فال 2500 میگاواٹ ہے۔ چیرمین کمیٹی کا کہنا تھا عثمان خان ترکئی اگر اتنا شارٹ فال ہے تو لوڈ شیڈنگ زیادہ کیوں ہے۔ضیغم اسحاق جوائنٹ سیکرٹری پانی و بجلی کے مطابق گزشتہ مالی سال میں 80 ارب روپے کی بجلی چوری اور نقصانات کی نذر ہو گئی۔حکام وزارت پانی وبجلی کا کہنا تھا کہ واپڈا ملازمین کو دی جانے والی مفت بجلی کی سہولت ختم کر کے اسے ان کی تنخواہوں میں شامل کیا جا رہا ہے۔