دنیا
08 جنوری ، 2013

سری لنکا اپیل کورٹ نے پارلیمنٹ کو چیف جسٹس کے مواخذے سے روک دیا

سری لنکا اپیل کورٹ نے پارلیمنٹ کو چیف جسٹس کے مواخذے سے روک دیا

کولمبو…سری لنکا کی اپیل کورٹ نے ملک کی پارلے منٹ کو چیف جسٹس کے خلاف مواخذے سے روک دیا ہے۔ سری لنکا کی کورٹ آف اپیلز نے چیف جسٹس شیرانی بندرانا ئیکے کے خلاف پارلے مانی کمیٹی کی جانب اختیارت کے ناجائز استعمال کے حوالے سے قصور وار قراردینے کے فیصلے کو کالعدم قراردیا اور پارلے منٹ کو حکم دیا کہ وہ چیف جسٹس کے خلاف مواخذے کی کارروائی روک دے۔اپیل کورٹ کے اس فیصلے کے نتیجے میں اب سری لنکن پارلے منٹ قانونی طور پر چیف جسٹس کے مواخذے کی اس کارروائی کو جاری نہیں رکھ سکے گی۔اس سے پہلے پارلے منٹ کے ارکان نے ملک کی خاتون چیف جسٹس پر مالی اور پیشہ ورانہ بے ضابطگیوں کا الزامات عائد کیے تھے۔ چیف جسٹس نے ان تمام الزامات سے انکار کیا تھا۔گزشتہ سماعت پر سری لنکن کی سپریم کورٹ نے چیف جسٹس بند رانائیکے کے مواخذے کو غیر قانونی قرار دیا تھا۔فاضل عدالت نے اپنے ریمارکس میں کہاتھا کہ پارلے مانی کمیٹی کو کسی سینئر جج کے خلاف تحقیقات کرنے یا ان کے خلاف قانونی چارہ کوئی کرنے کا اختیار نہیں ہے۔

مزید خبریں :