15 ستمبر ، 2023
نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے نیب ترامیم سے متعلق سپریم کورٹ کے فیصلے پر ردعمل دینے سے گریز کیا ہے۔
اسلام آباد میں صحافیوں کے سوالا کا جواب دیتے ہوئے نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ کا کہنا تھا سپریم کورٹ کے فیصلے پر وزارت قانون کی رائے آنے کے بعد ردعمل دیں گے۔
ایک سوال کے جواب میں انوار الحق کاکڑ کا کہنا تھا انتخابات کی تاریخ کا تعین کرنا نگران حکومت کا کام نہیں ہے، اگر ہم انتخابات کی تاریخ کا اعلان کریں تو یہ غیر قانونی ہو گا، کسی بھی غیر آئینی اقدام کی حمایت نہیں کریں گے۔
افغان مہاجرین سے متعلق پوچھے گئے سوال پر وزیراعظم کا کہنا تھا افغان مہاجرین کے حوالے سے حکام کے ساتھ تفصیلی بات چیت ہوئی ہے، ایک وہ مہاجرین ہیں جو رجسٹرڈ ہیں وہ بین الاقوامی قوانین کے تحت پاکستان میں رہیں گے، دوسری کیٹیگڑی ان لوگوں کی ہے جو غیر قانونی طور پر پاکستان میں رہ رہے ہیں انہیں پاکستان میں رہنے کی اجازت نہیں ہے اور تیسری قسم ان لوگوں کی ہے جنہوں نے غیر قانونی طریقے سے پاکستانی شناختی کارڈز بنوا رکھیں گے، ایلینز کو واپس دھکیلیں گے انہیں پاکستان میں رہنےکا کوئی حق نہیں ہے۔
افغان ٹرانزٹ ٹریڈ سے متعلق سوال پر انوار الحق کاکڑ کا کہنا تھا یہ اتنا سادہ معاملہ نہیں ہے کہ ٹریڈ کھل گئی ہے اور ڈالر کی اسمگلنگ رک جائے گی، ہم نے اس کا تفصیلی مشاہدہ کیا ہے اور اس میں وزارت کامرس نے کسٹم حکام کے ساتھ مل کر ذمہ داری لی ہے اور اس حوالے سے ایک پالیسی مرتب کر رہے، آئندہ افغان بارڈر سے جو بھی آمد و رفت ہو گی وہ ویزا رجیم کے تحت ہو گی۔
ان کا کہنا تھا اسمگلنگ کے سامان پر ہماری حکومت کا زیرو ٹالرنس ہے، غیر قانونی کرنسی پر ہمارا کریک ڈاؤن بہت مؤثر اور مستقل ہو گا اور جنہوں نے غیر قانونی کاروبار میں سرمایہ کاری کر رکھی ہے انہیں بہت نقصان اٹھانا پڑے گا، وہ جتنا جلد اس چیز کو سمجھ لیں ان کے لیے بہتر ہے ورنہ قانون تو اپنا رستہ لے گا ہی۔
انہوں نے مزید کہا کہ غیر قانونی اسمگلنگ اور تجارت کی حوصلہ شکنی کی ضرورت ہے، اسمگلنگ سے دہشتگردوں کو فائدہ پہنچتا ہے اور اسمگلنگ میں دہشتگرد عناصر کے ملوث ہونے کی بھی اطلاعات ہیں، دہشتگردی کی روک تھام ہمارے ایجنڈے میں سرفہرست ہے۔
نگران وزیراعظم کا کہنا تھا پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں عالمی منڈی سے جڑی ہیں لیکن ہم انتظامی طور پر عوام کو جتنا ریلیف دے سکے دینے کی کوشش کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ گزشتہ ہفتے میں بجلی چوروں کیخلاف بھرپور طریقے سے کارروائی کافیصلہ کیا گیا، کسی قسم کی کوئی کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی، جتنے بھی وقت کیلئے رہیں بھر پور طریقے سے کام کریں گے، 200 یونٹ تک بجلی استعمال کرنے والے صارفین کے بل قسطوں میں لینے کا فیصلہ جلد کریں گے۔