پاکستان
10 جنوری ، 2013

جمشید دستی اور مشیر پیٹرولیم ڈاکٹر عاصم حسین میں ٹھن گئی

جمشید دستی اور مشیر پیٹرولیم ڈاکٹر عاصم حسین میں ٹھن گئی

اسلام آباد…قومی اسمبلی کی ذیلی کمیٹی برائے پٹرولیم کے چیئرمین جمشید دستی اور مشیر پیٹرولیم ڈاکٹر عاصم حسین میں ٹھن گئی۔ قومی اسمبلی کی ذیلی کمیٹی پٹرولیم کا اجلاس جمشید دستی کے زیر صدارت اسلام آباد میں ہوا، جس میں محمود کوٹ مظفر گڑھ میں پی ایس اور پارکو کی پائپ لائنوں سے 40 ارب روپے کی مبینہ تیل چوری کے معاملے پر غور کیا جانا تھا۔ اجلاس شروع ہوتے ہی جمشید دستی نے پوچھا کہ پی ایس او ر پارکو کے ایم ڈی کہاں ہیں، قومی خزانے کو اربوں روپے کا نقصان پہنچا ہے اور دونوں مسلسل غیر حاضر ہیں۔ انہوں نے کمیٹی اراکین سے مشاورت کے بعدایم ڈی پی ایس او نعیم یحییٰ میر اور ایم ڈی پارکو طارق رضاوی کے وارنٹ گرفتاری جاری کرنے کا حکم دے دیا۔ کمیٹی نے آئی جی سندھ کو ہدایت کی کہ ان دونوں کو گرفتار کر کے آئندہ اجلاس میں پیش کیا جائے۔ جمشید دستی نے مشیر پٹرولیم کو بھی شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ڈاکٹر عاصم حسین نے وزارت پٹرولیم کو یرغمال بنا رکھا ہے اور سی این جی بحران کو بھی جنم دیا۔ کمیٹی نے پندرہ روز میں پنجاب پولیس اور وزارت پٹرولیم سے تفصیلی رپورٹ طلب کر تے ہوئے کہا کہ اگر رپورٹ نہ ملی تو معاملہ سپریم کورٹ کو بھجوا دیا جائے گا۔ اجلاس کے دوران جمشید دستی نے مزید کہا کہ اس معاملے کی تحقیقات پنجاب پولیس ہی کرے گی، نیب اور ایف آئی اے تو بلیک میلنگ کے سوا کچھ نہیں کرتے، چیئرمین نیب تو پہلے ہی کہہ چکے ہیں کہ کرپشن ان کی سرپرستی میں ہو رہی ہے، سپریم کورٹ نہ ہوتی تو ملک کب کا بک چکا ہوتا۔ ذیلی کمیٹی کا اجلاس اب 31جنوری کو ہو گا۔ دوسری جانب مشیر پٹرولیم ڈاکٹر عاصم حسین نے جمشید دستی کے الزامات پر جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ جمشید دستی ایک ان پڑھ اور جعلی ڈگری والا شخص ہے، اس کی کمیٹی بھی غیر قانونی ہے، وہ صرف نوکریاں لینا چاہتا ہے جس کی وجہ سے دونوں ایم ڈیز کے وارنٹ جاری کیے۔ ڈاکٹر عاصم حسین کا کہنا تھا کہ کمیٹی ایم ڈیز کے وارنٹ گرفتاری جاری نہیں کر سکتی۔

مزید خبریں :