وزن کم کرنے کیلئے صبح کے وقت پینے والے 4 مشروبات

آج ہم آپ کو ایسے ہی 4 مشروبات بتائیں گے جو ناصرف صحت مند ہیں بلکہ اس میں کئی فوائد پوشیدہ ہیں__فوٹو: فائل
آج ہم آپ کو ایسے ہی 4 مشروبات بتائیں گے جو ناصرف صحت مند ہیں بلکہ اس میں کئی فوائد پوشیدہ ہیں__فوٹو: فائل

وہ افراد جو ڈائیٹنگ پر ہیں انہیں تجویز کیا جاتا ہے کہ اپنی روزمرہ کے معاملات میں زیادہ سے زیادہ مشروبات یا جوس استعمال کریں کیونکہ یہ بار بار بھوک نہیں لگنے دیتے اور وزن میں نمایاں کمی کے لیے مفید ہیں۔

اس کے علاوہ مشروبات میں شامل جڑی بوٹیاں جسم کے میٹابولزم کو بھی تیز کرتی ہیں، اور ورک آؤٹ کے ساتھ ان مشروبات کو استعمال کیا جائے تو تیزی سے وزن میں کمی آتی ہے۔

آج ہم آپ کو ایسے ہی 4 مشروبات بتائیں گے جو ناصرف صحت مند ہیں بلکہ اس میں کئی فوائد پوشیدہ ہیں۔

1) گرین ٹی

گرین ٹی اینٹی آکسیڈنٹس کا خزانہ ہوتی ہے جو وزن کو متوازن رکھنے میں مدد فراہم کرتی ہے، ساتھ ہی یہ ذہنی صحت کو بہتر اور دل کے ہارٹ اٹیک سے محفوظ رکھتی ہے، گرین ٹی ناصرف وزن کو متوازن رکھنے میں مدد دیتی ہے بلکہ یہ صحت مند جلد اور اینٹی ایجنگ کی خاصیت سے مالا مال ہوتی ہے۔

2) دار چینی کی چائے

دار چینی کی چائے انسان کے جسم میں اسٹریس لیول کو کم کرتی ہے اس کے علاوہ سوزش کو بھی ختم کردیتی ہے، جسم میں شوگر لیول کو بھی متوازن رکھنے میں مدد دیتی ہے۔ 

کچھ تحقیقات میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ کولیسٹرول اور بلڈ پریشر کو متوازن رکھ کے یہ چائے دل کے عارضے میں مبتلا ہونے سے بچاتی ہے، اس کے علاوہ یہ چائے ہاضمے کے نظام کو بھی بہتر بناتی ہے۔

3) ایلو ویرا جوس

ایلوویرا میں صحت کے کئی فوائد ہیں، یہ ناصرف بیرونی فائدہ بلکہ اندرونی فائدہ بھی دیتا ہے۔

ہاضمے کے بہت سے مسائل ایلوویرا کے جوس سے ختم ہوسکتے ہیں، اس کے علاوہ اس کا جوس وٹامنز، منرلز اور اینٹی آکسیڈنٹس سے مالا مال ہوتا ہے جو مدافعتی نظام کو بہتر بنانے کے ساتھ جلد کو خوبصورت بناتا ہے۔

4) تخم ملنگا کا پانی

تخم ملنگا کو خود بے شمار فوائد سے بھرپور ہوتا ہے، اس کے پانی بھی آپ کے بہت سے مسائل دور کرسکتا ہے، تخم ملنگا کو پانی میں بھگودیں ، جس کے بعد ایک جیل نما چیز تیار ہوجائے گی، اسے چبا کرکھا لیں۔

یہ وزن میں کمی کے ساتھ جسم کو ہائیڈریٹ رکھتا ہے اور ساتھ ہی اس میں فائبر، اومیگا 3 فیٹی ایسڈس ہوتے ہیں جو کئی بیماریوں سے بچا سکتے ہیں۔

نوٹ:  یہ مضمون طبی جریدوں میں شائع تفصیلات پر مبنی ہے، قارئین اس حوالے سے اپنے معالج سے بھی ضرور مشورہ کریں۔

مزید خبریں :