ڈپریشن جیسے مرض سے خود کو محفوظ رکھنا چاہتے ہیں؟ تو یہ آسان عادت آج ہی اپنالیں

یہ بات ایک نئی طبی تحقیق میں سامنے آئی / فائل فوٹو
یہ بات ایک نئی طبی تحقیق میں سامنے آئی / فائل فوٹو

اگر ڈپریشن جیسے مرض سے خود کو محفوظ رکھنا چاہتے ہیں تو ہلکی پھلکی ورزش کو اپنا معمول بنا لیں۔

یہ بات برطانیہ میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی۔

اینجلا رسکن یونیورسٹی کی تحقیق میں ہلکی سے معتدل ورزش اور ڈپریشن کے خطرے میں کمی کے درمیان تعلق کو دریافت کیا گیا۔

خیال رہے کہ ڈپریشن ایک ایسا مرض ہے جس سے موجودہ عہد میں ہر عمر کے افراد متاثر ہو رہے ہیں۔

ڈپریشن کے شکار افراد کو دماغی اور جسمانی دونوں طرح کے مسائل کا سامنا ہوتا ہے۔

تحقیق کے دوران دنیا بھر میں جسمانی سرگرمیوں سے دماغی صحت پر مرتب اثرات کے حوالے سے ہونے والے تحقیقی کام کا تجزیہ کیا گیا۔

تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ جسمانی سرگرمیوں سے ڈپریشن سے متاثر ہونے کا خطرہ 23 فیصد جبکہ انزائٹی کا خطرہ 26 فیصد تک گھٹ جاتا ہے۔

درحقیقت ہلکی پھلکی جسمانی سرگرمیاں جیسے چہل قدمی، باغبانی اور گھریلو کاموں سے بھی ڈپریشن کا خطرہ نمایاں حد تک کم ہو جاتا ہے۔

مگر زیادہ سخت ورزش کرنے والے افراد میں اتنا ٹھوس تعلق دیکھنے میں نہیں آیا۔

تحقیق میں بتایا گیا کہ جسمانی سرگرمیوں سے دیگر دماغی امراض جیسے schizophrenia کا خطرہ بھی 27 فیصد تک کم ہو جاتا ہے۔

اس تحقیق میں مردوں اور خواتین دونوں کا جائزہ لیا گیا تھا اور مختلف عمروں کے افراد میں یہ اثر دیکھنے میں آیا۔

محققین نے بتایا کہ دماغی صحت کی پیچیدگیاں موجودہ عہد میں بہت عام ہو چکی ہیں اور ان سے بچنا ایک بہت بڑا چیلنج ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ دماغی امراض کی روک تھام کرنا بہت ضروری ہے اور اس حوالے سے طرز زندگی میں تبدیلیاں لانے سے مدد مل سکتی ہے۔

محققین کے مطابق جسمانی سرگرمیوں سے ڈپریشن کے خطرے میں کمی سے ورزش کی اہمیت کا عندیہ ملتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ معتدل ورزش سے دماغ میں ایسا کیمیائی ردعمل پیدا ہوتا ہے جو دماغی صحت کو بہتر بناتا ہے، مگر ہلکی سے متعدل ورزش اس حوالے سے زیادہ مؤثر ہوتی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ ہلکی پھلکی ورزش دماغی صحت کے یے مفید ہوتی ہے اور لوگوں کے لیے انہیں اپنانا بھی آسان ہوتا ہے، بس طرز زندگی میں چھوٹی تبدیلیوں کی ضرورت ہے۔

اس تحقیق کے نتائج جرنل نیورو سائنسز اینڈ بی ہیوئیریل ریویوز میں شائع ہوئے۔

اس سے قبل مارچ 2023 میں برٹش جرنل آف اسپورٹس میڈیسن میں شائع تحقیق میں بھی بتایا گیا تھا کہ ورزش کرنے سے ڈپریشن، انزائٹی یا دیگر ذہنی امراض کی شدت میں کمی آتی ہے یا ان سے بچنا زیادہ آسان ہوتا ہے۔

تحقیق میں ایک لاکھ 28 ہزار سے زیادہ افراد پر ہونے والی ایک ہزار سے زائد تحقیقی رپورٹس کے ڈیٹا کی جانچ پڑتال کی گئی۔

نتائج سے معلوم ہوا کہ ورزش کرنے سے ڈپریشن کے شکار افراد کی ذہنی صحت کو بہت زیادہ فائدہ ہوتا ہے۔

محققین نے بتایا کہ نتائج سے ثابت ہوتا ہے کہ ذہنی صحت میں مثبت تبدیلی کے لیے بہت زیادہ ورزش کرنے کی بھی ضرورت نہیں۔

انہوں نے بتایا کہ 12 ہفتوں تک جسمانی سرگرمیوں کو اپنے معمولات کا حصہ بنانے والے افراد میں ڈپریشن، انزائٹی یا دیگر دماغی امراض کی شدت میں کمی آنے کا امکان ادویات یا تھراپی کے عمل سے گزرنے والے مریضوں کے مقابلے میں ڈیڑھ گنا زیادہ ہوتا ہے۔

انہوں نے مزید بتایا کہ زیادہ دورانیے کی بجائے مختصر وقت تک ورزش کرنے سے ڈپریشن کی روک تھام میں زیادہ مدد ملتی ہے۔

مزید خبریں :