Time 07 اکتوبر ، 2023
پاکستان

لاہورہائیکورٹ کے جج کے بیٹے کیلئے خلافِ قانون پروٹوکول کے مطالبے پر وزارت خارجہ الجھن کا شکار

لاہورہائیکورٹ کے معزز جج کے بیٹے کے لیے خلافِ قانون پروٹوکول کے مطالبے پر وزارت خارجہ الجھن کا شکار ہے۔

قواعد و ضوابط کے مطابق کسی کو اس طرح ترجیحی پروٹوکول نہیں دیا جا سکتا لیکن وزارت خارجہ سے کہا گیا ہے کہ وہ اس ضمن میں ضروری اقدامات کرے۔ پروٹوکول دینے کی درخواست لاہور ہائیکورٹ کے جج کی طرف سے آئی ہے جن کا بیٹا پاکستان سے باہر جا رہا ہے۔

جج کا بیٹا سید محمد علی ایک ڈاکٹر ہے اور امریکا جا رہا ہے۔ ان کے والد کا نام جسٹس علی باقر نجفی ہے۔ یہ خواہش ظاہر کی گئی ہے کہ محمد علی کو ابو ظبی میں امیگریشن کے دوران اور پھر نیویارک ائیر پورٹ پر پروٹوکول دیا جائے جہاں سفارت خانے کا عملہ محمد علی کو ان کی منزل تک پہنچائے، یہی کام محمد علی کی پاکستان واپسی کے موقع پر ہوگا۔ 

اس ضمن میں لاہور ہائی کورٹ راولپنڈی بینچ کے سینیئر ایڈیشنل رجسٹرار محمد ارم ایاز (جو ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج ہیں لیکن فی الوقت سینیئر ایڈیشنل رجسٹرار کے عہدے پر ہیں) کی جانب سے وفاقی حکومت کو خط بھیجا گیا ہے جس میں لکھا ہے کہ جسٹس باقر نجفی چاہتے ہیں کہ ان کے بیٹے سید محمد علی کو ابو ظبی ائیر پورٹ اور اس کے بعد نیویارک کے جے ایف کے ائیرپورٹ پر پروٹوکول فراہم کیا جائے۔

وزارت کے ساتھ جج کے بیٹے کا شیڈول بھی شیئر کیا گیا ہے۔ ایسا لگتا ہے کہ پاکستانی ائیر پورٹ پر ان کا پروٹوکول پولیس اور ایف آئی اے والے سنبھالیں گے۔ سیکرٹری خارجہ، یو اے ای میں پاکستانی سفیر اور نیویارک میں قونصل جنرل کو بھی خط کی کاپی بھیجی گئی ہے۔ 

وزارت خارجہ کو مزید معلومات کی ضرورت ہو تو لاہور ہائی کورٹ کے اسٹاف ممبر کا فون نمبر بھی خط میں بتایا گیا ہے تاہم قوانین کے مطابق وزارت خارجہ ججوں کو صرف اس وقت سہولت فراہم کر سکتا ہے جب وہ بیرون ملک سرکاری دورے پر ہوں۔ جب وہ نجی دوروں پر ہوتے ہیں تو انہیں پروٹوکول کی قانوناً شق موجود نہیں، اپنے اہل خانہ کو یہ سہولت ملنا تو دور کی بات ہے۔

اس حوالے سے قواعد 2014 میں بنائے گئے قوانین کی منظوری وفاقی کابینہ نے دی تھی۔

وزارت خارجہ کے پروٹوکول ڈویژن کی جانب سے ہائی کورٹس کو بھیجے گئے خط میں کہا گیا تھا کہ بیرون ملک پاکستانی مشن ہائی کورٹس اور سپریم کورٹ کے معزز ججوں کو ان کے بیرون ممالک سرکاری دوروں پر تمام مناسب سہولتیں فراہم کریں گے۔

مزید خبریں :