دلوں کو چھو لینے والی وہ فلم جو آپ کو اپنی کہانی محسوس ہوگی

یہ فلم 1997 میں ریلیز ہوئی تھی / اسکرین شاٹ
یہ فلم 1997 میں ریلیز ہوئی تھی / اسکرین شاٹ

کیا آپ کو کسی فلم کو دیکھ کر لگا کہ وہ آپ کے لیے ہی بنی ہے؟

ہالی وڈ فلم گڈ ول ہنٹنگ کو دیکھ کر بیشتر افراد کو ایسا ہی محسوس ہوتا ہے۔

1997 میں ریلیز ہونے والی فلم میں روبن ولیمز ، بین ایفلک اور میٹ ڈیمن نے مرکزی کردار ادا کیے تھے۔

اس کی کہانی بھی بین ایفلک اور میٹ ڈیمن نے مشترکہ طور پر تحریر کی تھی جو اس وقت فلمی دنیا کے معروف نام نہیں تھے۔

اس فلم کو 9 کیٹیگریز میں آسکر ایوارڈز کے لیے نامزد کیا گیا تھا اور یہ 2 ایوارڈ اپنے نام کرنے میں کامیاب رہی۔

روبن ولیمز کو معاون اداکار کا ایوارڈ دیا گیا جبکہ بین ایفلک اور میٹ ڈیمن نے فلم کے اسکرین پلے پر ایوارڈ مشترکہ طور پر اپنے نام کیا۔

پلاٹ

یہ فلم بین ایفلک اور میٹ ڈیمن نے تحریر کی تھی / اسکرین شاٹ
یہ فلم بین ایفلک اور میٹ ڈیمن نے تحریر کی تھی / اسکرین شاٹ

یہ ایک ریاضی کے ایسے ماہر ول ہنٹنگ کی کہانی ہے جو ریاضی کے مشکل ترین مسائل تو حل کرلیتا ہے مگر ایم آئی ٹی میں صفائی کا کام کرتا ہے۔

مگر پھر اسے ایک پولیس اہلکار کو مارنے پر جیل بھیج دیا جاتا ہے مگر اس کی صلاحیتوں سے متاثر پروفیسر اسے پیرول پر رہا کراتا ہے اور ماہرین نفسیات کے پاس لے کر جاتا ہے مگر وہ ان کے قابو میں نہیں آتا۔

اس کے بعد پروفیسر اسے اپنے ایک دوست ماہر نفسیات ڈاکٹر سین میگوائر (روبن ولیمز) کے پاس لے جاتا ہے۔

ول ہنٹنگ کی طرح ڈاکٹر سین کی پرورش بھی مشکل حالات میں ہوئی تھی اور پروفیسر کا خیال ہوتا ہے کہ نوجوان کی مدد کرنے سے ڈاکٹر سین کو خود بھی زندگی میں آگے بڑھنے میں مدد ملے گی۔

روبن ولیمز اور میٹ ڈیمن / اسکرین شاٹ
روبن ولیمز اور میٹ ڈیمن / اسکرین شاٹ

اس طرح ڈاکٹر سین اس نوجوان کو سیدھی راہ پر لاتا ہے اور اسے سیکھاتا ہے کہ اس نے اپنے اردگرد جو درد کی دیواریں بنا رکھی ہیں وہ اسے تحفظ نہیں فراہم کر سکتیں۔

مگر یہ سب کیسے ہوتاہے یہ دیکھنے سے تعلق رکھتا ہے۔

یہ فلم لوگوں کے اندر زندگی کے چیلنجز کا مقابلہ کرنے کے لیے دوسروں کا تعاون حاصل کرنے کا حوصلہ پیدا کرتی ہے جس سے وہ ایسے کام بھی کرنے کے قابل ہوجاتے ہیں جس کا کبھی انہوں نے خیال بھی نہیں کیا ہوتا۔

چند پس پردہ حقائق

اس کی کہانی دلوں کو چھو لینے والی ہے / اسکرین شاٹ
اس کی کہانی دلوں کو چھو لینے والی ہے / اسکرین شاٹ

اس فلم کے چند پس پردہ حقائق بھی کافی دلچسپ ہیں۔

جیسا اوپر درج کیا جاچکا ہے کہ یہ فلم بین ایفلک اور میٹ ڈیمن نے تحریر کی تھی اور اس کے لیے انہوں نے اپنے تجربات کو مدنظر رکھا تھا۔

بین ایفلک کے مطابق انہیں کالج میں مشکلات کا سامنا ہوا تھا اور یہ کہانی ایسے افراد کی تھی جو کالج میں مشکلات کے احساس کے ساتھ آتے ہیں۔

پہلے اس فلم کی کہانی بالکل مختلف تھی اور ول ہنٹنگ کا کردار مختلف تھا، مگر پھر اسے دوبارہ تحریر کیا گیا۔

فلم میں روبن ولیمز اور میٹ ڈیمن کے کرداروں کو جس بینچ پر بیٹھے ہوئے دکھایا گیا تھا، وہ روبن ولیمز کی موت کے بعد مداحوں کے لیے خاص ہوگئی۔

اس فلم نے 2 آسکر ایوارڈز اپنے نام کیے تھے / اسکرین شاٹ
اس فلم نے 2 آسکر ایوارڈز اپنے نام کیے تھے / اسکرین شاٹ

فلم میں روبن ولیمز کا کردار میٹ ڈیمن کی والدہ اور بین ایفلک کے والد کی خصوصیات کو مدنظر رکھ کر تحریر کیا گیا تھا۔

فلم کو تیار کرنے والے اسٹوڈیو کی خواہش تھی کہ مرکزی کردار لیونارڈو ڈی کیپریو اور براڈ پٹ ادا کریں، مگر پھر وہ میٹ ڈیمن اور بین ایفلک کے حصے میں آئے۔

مزید خبریں :