Time 24 اکتوبر ، 2023
پاکستان

انتخابی مہم شروع ہوگئی، صحافی کے سوال پر شہباز شریف کا جواب

سابق وزیر اعظم اور مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف نے کہا ہے کہ 21 اکتوبر کو لاہور میں نواز شریف کے جلسے کے بعد ہماری انتخابی مہم کی شروعات ہوگئی ہے۔ 

منگل کو مسلم لیگ ن کے قائد اور سابق وزیراعظم نواز شریف نے توشہ خانہ ریفرنس میں اسلام آباد کی احتساب عدالت کے سامنے سرینڈر کر دیا جس پر عدالت نے نواز شریف کے دائمی وارنٹ منسوخ کر دیے۔

احتساب عدالت میں پیشی کے بعد نواز شریف اسلام آباد ہائی کورٹ پہنچے، ان کے ہمراہ سابق وزیر اعظم شہباز شریف اور اسحاق ڈار بھی موجود تھے۔

عدالت نے ایون فیلڈ اور العزیزیہ ریفرنس میں نواز شریف کی ضمانت میں 26 اکتوبر تک توسیع کرتے ہوئے نیب کو نوٹس جاری کردیا۔

اسلام آباد ہائی کورٹ پہنچنے پر صحافی نے شہباز شریف سے سوال کیا کہ  لاہور کے جلسے کو کیا سمجھ لیں کہ انتخابی مہم کی شروعات ہوگئی ہے؟

صحافی کے سوال پر شہباز شریف نے جواب دیتے ہوئےکہا کہ جی الحمد للہ شروع ہوگئی ہے۔

سب کیلئے لیول پلئینگ فیلڈ سے متعلق سوال پر شہباز شریف نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں فرش کی طرف اشارہ کرتے ہوئے جواب دیا کہ یہ لیول پلئینگ فیلڈ ہی ہے ناں!

اس کے علاوہ صحافی نے شہباز شریف سے سوال کیا کہ میاں صاحب نے مفاہمت کی بات کی ہے کیا پی ٹی آئی سے بھی بات ہوگی؟جس پر جواب دیتے ہوئے سابق وزیر اعظم نے کہا کہ میاں صاحب نے جو فرمایا اس پر وضاحت کی ضرورت نہیں رہتی۔

خیال رہے کہ پاکستان مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف چار سال بعد وطن واپس پہنچ چکے ہیں، سابق وزیر اعظم 21 اکتوبر کو دبئی سے پہلے اسلام آباد پہنچے جس کے بعد انہوں نے لاہور میں مینار پاکستان پر ن لیگ کے جلسے میں کارکنوں سے خطاب کیا۔

جلسے سے خطاب کرتے ہوئے ن لیگ کے قائد نواز شریف نے کہا کہ میرے دل میں انتقام کی تمنا نہیں، قوم کی خدمت کرنا چاہتاہوں، ہمیں ڈبل اسپیڈ سے دوڑنا ہوگا۔

مزید خبریں :