خون کی کمی کا اشارہ دینے والی خاموش علامات

یہ بہت عام مسئلہ ہے / فائل فوٹو
یہ بہت عام مسئلہ ہے / فائل فوٹو

خون کی کمی کے مسئلے کا سامنا دنیا بھر میں کروڑوں افراد کو ہوتا ہے۔

خون کی کمی کو طبی زبان میں انیمیا کہا جاتا ہے جس کی کئی اقسام ہیں مگر سب سے عام قسم جسم میں آئرن کی کمی کا نتیجہ ہوتی ہے۔

زیادہ تر افراد کو انیمیا کا سامنا جسم میں آئرن کی کمی کے باعث ہی ہوتا ہے، اسی طرح وٹامن بی 12 کی کمی سے بھی اس مسئلے کا سامنا ہو سکتا ہے۔

سم کو آئرن کی ضرورت ایک پروٹین ہیموگلوبن بنانے کے لیے بھی ہوتی ہے جو خون کے سرخ خلیات کو آکسیجن لے جانے میں مدد فراہم کرتا ہے۔

خون کے سرخ خلیات پورے جسم میں آکسیجن کو پہنچانے کا کام کرتے ہیں۔

ہمارے جسم کے ہر حصے کو اپنے افعال کے لیے آکسیجن کی ضرورت ہوتی ہے اور خون میں آکسیجن کی ناکافی مقدار سے مختلف علامات کا سامنا ہوتا ہے۔

انیمیا سے متاثر ہونے کا اشارہ دینے والی علامات درج ذیل ہیں۔

جسمانی سرگرمیوں کے دوران سانس پھول جانا

آئرن کی کمی ہونے پر ہمارا جسم ہیموگلوبن نہیں بناتا، جو خون کے سرخ خلیات کے ضروری ہوتا ہے۔

ہیموگلوبن کی بدولت آکسیجن کو خلیات سے جڑنے کا موقع ملتا ہے، جسے وہ جسم کے مختلف حصوں تک پہنچاتے ہیں۔

آئرن کی کمی کے باعث جسم کے مختلف حصوں کو مناسب مقدار میں آکسیجن نہیں ملتی جس کے نتیجے میں جسمانی سرگرمیوں کے دوران سانس پھول جاتا ہے۔

اگر عام جسمانی سرگرمیوں کے دوران سانس پھول جاتا ہے تو یہ خون کی کمی کی نشانی ہو سکتی ہے۔

ہر وقت تھکاوٹ

طبی ماہرین کے مطابق ہر وقت تھکاوٹ کا احساس خون کی کمی کی سب سے بڑی علامت ہوتی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ کچھ افراد کو مرنے کی حد تک تھکاوٹ کا سامنا ہوتا ہے، جبکہ کچھ کو کام کرتے ہوئے تھکاوٹ محسوس ہوتی ہے۔

جسم میں آئرن یا وٹامن بی 12 کی کمی اس تھکاوٹ کا باعث بنتی ہے۔

جِلد کی رنگت زرد ہو سکتی ہے

ہماری جِلد کی سطح کے نیچے خون کے خلیات موجود ہوتے ہیں اور اگر ان خلیات کی مقدار کم ہو تو جِلد تک مناسب مقدار میں خون نہیں پہنچتا، جس کے باعث جِلد کی رنگت زرد محسوس ہونے لگتی ہے۔

ماہرین کے مطابق یہ بھی خون کی کمی ایک بہت عام علامت ہے، درحقیقت ہتھیلی یا ناخنوں سے جھلکنے والی زردی سے بھی انیمیا کا عندیہ ملتا ہے۔

سینے میں تکلیف

جب جسم میں خون کے صحت مند سرخ خلیات کی تعداد کم ہوتی ہے تو دل کو زیادہ محنت کرنا پڑتی ہے۔

اس کے نتیجے میں سینے میں تکلیف کا احساس ہو سکتا ہے۔

ہاتھ پیر ٹھنڈے ہونا

اگر انیمیا آئرن کی کمی کا نتیجہ ہو تو آپ کے ہاتھ اور پیر ہر وقت ٹھنڈے محسوس ہوتے ہیں۔

جب جسم میں خون کے سرخ خلیات کی کمی ہوتی ہے تو ہمارا جسم دل، دماغ اور گردوں وغیرہ کے لیے خون کی فراہمی کو ترجیح دیتا ہے جبکہ ہاتھوں اور پیروں کو ضرورت کم خون ملتا ہے۔

اس کے نتیجے میں ہاتھ پیر ٹھنڈے ہونے کا احساس ہوتا ہے۔

مسلسل سر درد

نیند کی کمی، تناؤ یا کسی بیماری کے باعث کبھی کبھار سر درد کا سامنا ہر فرد کو ہی ہوتا ہے۔

مگر جب سر درد زندگی کا حصہ بن جائے تو بہتر ہے کہ جسم میں آئرن کی سطح کا ٹیسٹ کروالیں۔

ماہرین کے مطابق خون کے سرخ خلیات کی کمی کے باعث ہمارا جسم دماغ کے لیے خون کا بہاؤ بڑھا دیتا ہے جس سے سر درد کا سامنا ہوتا ہے۔

دل کی دھڑکن کی رفتار بدل جانا

آئرن کی کمی کے باعث لاحق ہونے والے انیمیا کی ایک بڑی علامت دل کی دھڑکن بے ترتیب ہونا ہے۔

خون کی کمی کے شکار افراد میں ہیموگلوبن کی سطح گھٹ جاتی ہے جس کے باعث دل کو جسم کے مختلف حصوں تک آکسیجن پہنچانے میں سخت محنت کرنا پڑتی ہے اور دل کی دھڑکن کی رفتار بڑھ جاتی ہے یا وہ بے ترتیب ہو جاتی ہے۔

سر چکرانا

سر چکرانا بھی خون کی کمی کی ایک علامت ہے۔

جیسا اوپر درج کیا جا چکا ہے کہ جب جسم میں خون کے صحت مند سرخ خلیات کی تعداد کم ہوتی ہے تو دل کو زیادہ محنت کرنا پڑتی ہے۔

اس کے نتیجے میں اکثر سر چکرانے کے مسئلے کا سامنا ہوتا ہے۔

چڑچڑا پن

اگر آپ اچانک بہت زیادہ چڑچڑے ہوگئے ہیں یا غصہ جلد آنے لگا ہے تو یہ بھی خون کی کمی کی علامت ہو سکتی ہے۔

طبی ماہرین کے مطابق یہ تو واضح نہیں کہ انیمیا کے مریض چڑچڑے کیوں ہوتے ہیں، مگر ممکنہ طور پر جسم میں آکسیجن کی کمی اس میں کردار ادا کرتی ہے۔

منہ میں چھالے ہونا

ہماری زبان اور منہ جسم کے بارے میں کافی کچھ بتاتے ہیں۔

اگر اکثر منہ میں چھالوں کے مسئلے کا سامنا ہوتا ہے تو یہ بھی جسم میں آئرن کی کمی کی نشانی ہو سکتی ہے۔

عجیب چیزیں کھانے کی خواہش

مٹی یا ایسی ہی عجیب چیزیں کھانے کی خواہش بھی انیمیا کی نشانی ہو سکتی ہے۔

برف، مٹی اور لکڑی وغیرہ کھانے کی عادت کو اکثر انیمیا کے مریضوں میں دیکھا گیا ہے، جس کی وجہ تو واضح نہیں مگر طبی ماہرین اسے آئرن کی کمی سے جوڑتے ہیں۔

بال گرنا

آئرن بالوں کے لیے بہت اہم ہوتا ہے اور اس کی کمی کے نتیجے میں وہ تیزی سے گرنے لگتے ہیں۔

یہ زیادہ عام علامت نہیں مگر اوپر درج علامات بھی ساتھ میں نظر آئیں تو یہ انیمیا کی نشانی ہوسکتی ہے۔

نوٹ: یہ مضمون طبی جریدوں میں شائع تفصیلات پر مبنی ہے، قارئین اس حوالے سے اپنے معالج سے بھی ضرور مشورہ کریں۔