03 نومبر ، 2023
سپریم کورٹ نے آئین شکنی پر سزائے موت کے فیصلے کے خلاف سابق صدر پرویز مشرف کی اپیل اور سزائے موت دینے والی خصوصی عدالت کو غیر آئینی قرار دینے کے خلاف بار کونسل کی دائر اپیلیں سماعت کے لیے مقرر کر دیں۔
چیف جسٹس پاکستان جسٹس قاضی فائز عیسی کی سربراہی میں جسٹس منصور علی شاہ، جسٹس امین الدین خان اور جسٹس اطہر من اللہ پر مشتمل بینچ دونوں اپیلوں کی سماعت کرے گا۔
عدالت نے تمام فریقین کو نوٹسز جاری کر دیے۔
پرویز مشرف کو پشاور ہائی کورٹ کے چیف جسٹس مرحوم وقار سیٹھ، سندھ ہائی کورٹ کے سابق جج جسٹس نذر اکبر اور لاہور ہائی کورٹ کے جج جسٹس شاہد فضل کریم پر مشتمل خصوصی عدالت نے 2014میں دائر مقدمہ چلانے کے بعد اکثریتی رائے سے17دسمبر 2019 کو سزائے موت دی تھی جس کے خلاف پرویز مشرف نے سپریم کورٹ میں اپیل داخل کی۔
تاہم بعد ازاں لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی کی سربراہی میں بینچ نے اس خصوصی عدالت کو ہی غیر آئینی قرار دے دیا تھا ۔
لاہور ہائی کورٹ کے اس فیصلے کے خلاف اپیلیں وکلا کی جانب سے داخل کی گئیں تھیں جو 2019سے سپریم کورٹ میں زیر التوا رہیں اور 5 سال بعد پہلی مرتبہ سماعت کے لیے مقرر کی گئی ہیں۔
پرویز مشرف رواں سال علالت کے باعث بیرون ملک انتقال کر گئے تھے۔