پختونخوا میں نیا سیاسی بحران، اعظم خان کے انتقال کے بعد صوبائی کابینہ تحلیل

نئے نگران وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کے لیے سینیٹ میں قائد ایوان اور قائد حزب اختلاف باہمی مشاورت سے ایک ہفتے میں کسی ایک نام پر اتفاق کرنا ہے۔ فوٹو فائل
نئے نگران وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کے لیے سینیٹ میں قائد ایوان اور قائد حزب اختلاف باہمی مشاورت سے ایک ہفتے میں کسی ایک نام پر اتفاق کرنا ہے۔ فوٹو فائل

سابق سیکرٹری الیکشن کمیشن کنور دلشاد کا کہنا ہے کہ نگران وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا اعظم خان کے انتقال کے بعد نگران صوبائی کابینہ تحلیل ہو چکی۔

21 جنوری2023کوبطور نگران وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا عہدے کا حلف اٹھانے والے اعظم خان کو گزشتہ روز طبیعت کی ناسازی کے بعد اسپتال منتقل کیا گیا تھا تاہم وہ جانبر نہ ہو سکے اور خالق حقیقی سے جا ملے۔

جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے سابق سیکرٹری الیکشن کمیشن کنور دلشاد کا کہنا تھا نگران وزیراعلیٰ کے پی کے انتقال کے بعد صوبائی کابینہ تحلیل ہو چکی کیونکہ کابینہ وزیراعلیٰ کے ساتھ منسلک ہوتی ہے، اگر وزیراعلیٰ کسی وجہ سے استعفیٰ دیدیں یا برطرف ہو جائیں تو کابینہ خود ہی تحلیل ہو جاتی ہے۔

کنور دلشاد نے کہا کہ جب تک نئے نگران وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کا فیصلہ نہیں ہو جاتا اس وقت تک تمام اختیارات گورنر کے پاس چلے گئے ہیں اور صوبے کے تمام انتظامات گورنر چلائیں گے۔

انہوں نے بتایا کہ نئے نگران وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کے لیے سینیٹ میں قائد ایوان اور قائد حزب اختلاف باہمی مشاورت سے ایک ہفتے میں کسی ایک نام پر اتفاق سے فیصلہ کرنا ہے، دونوں بیٹھ کر فیصلہ کریں گے پھر 6 رکنی کمیٹی تشکیل دی جائے گی، سینیٹ کی اسٹینڈنگ کمیٹی فیصلہ کرےگی، اگر سینیٹ کی اسٹینڈنگ کمیٹی کسی نتیجے پر نہ پہنچی تو فیصلہ الیکشن کمیشن کرےگا۔

مزید خبریں :