13 نومبر ، 2023
کینسر دنیا بھر میں تیزی سے پھیلنے والا ایسا مرض ہے جو ہر سال لاکھوں اموات کا باعث بنتا ہے۔
اب ماہرین نے مردوں میں کینسر کے بہت تیزی سے پھیلنے کی بڑی وجہ دریافت کی ہے اور وہ ہے موٹاپا۔
یہ بات سویڈن میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی۔
Gothenburg یونیورسٹی کی ایک تحقیق میں بتایا گیا کہ جو مرد 18 سال کی عمر میں زیادہ جسمانی وزن کے مالک ہوتے ہیں، ان میں بعد کی زندگی میں کینسر سے متاثر ہونے کا خطرہ بہت زیادہ ہوتا ہے۔
اسی تحقیقی ٹیم نے اگست 2023 میں ایک تحقیق میں بتایا تھا کہ ایسے مردوں میں کینسر سے متاثر ہونے کا خطرہ بہت زیادہ ہوتا ہے جو جسمانی طور پر فٹ نہیں ہوتے۔
اب نئی تحقیق میں انہوں نے جسمانی وزن اور کینسر کے خطرے کے درمیان تعلق پر روشنی ڈالی ہے۔
انہوں نے دریافت کیا کہ ناقص فٹنس کے مقابلے میں جوانی میں زیادہ جسمانی وزن کے مالک افراد میں کینسر کی مختلف اقسام کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے۔
تحقیق کے مطابق ایسے افراد میں پھیپھڑوں، سر اور حلق، دماغ، تھائی رائیڈ، غذائی نالی، معدے، جگر، قولون، گردوں، مثانے اور جِلد سمیت کینسر کی 17 اقسام سے متاثر ہونے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔
اس تحقیق کے لیے 14 لاکھ سے زائد مردوں کی طبی ڈیٹا کی جانچ پڑتال کی گئی جن میں سے 84 ہزار میں کینسر کی تشخیص ہوئی۔
نتائج سے معلوم ہوا کہ جو افراد زیادہ جسمانی وزن کے مالک ہوتے ہیں، ان میں کینسر کی تشخیص کے چند برسوں بعد موت کا خطرہ نمایاں حد تک زیادہ ہوتا ہے۔
تحقیق میں بتایا گیا کہ زیادہ جسمانی وزن سے معدے یا اس سے جڑے اعضا جیسے غذائی نالی یا گردوں وغیرہ کے کینسر کا خطرہ 3 سے 4 گنا زیادہ بڑھ جاتا ہے۔
محققین نے بتایا کہ نتائج سے واضح ہوتا ہے کہ موٹاپے یا زیادہ جسمانی وزن کے مالک جوان افراد میں کینسر سے متاثر ہونے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ زیادہ جسمانی وزن اور جسم کے لگ بھگ ہر عضو کے کینسر کے درمیان تعلق نظر آتا ہے اور موجودہ عہد میں بچوں اور نوجوانوں میں موٹاپا وبا کی طرح پھیل رہا ہے، جو خطرے کی گھنٹی ہے۔
اس تحقیق کے نتائج جرنل اوبیسٹی اینڈ کینسر میڈیسن میں شائع ہوئے۔
اس سے قبل جون 2023 میں سویڈن کی ہی Uppsala یونیورسٹی کی تحقیق میں بتایا گیا تھا کہ موٹاپے کے شکار افراد میں کینسر کا امکان زیادہ ہوتا ہے اور جسمانی وزن میں اضافے سے خواتین میں اس جان لیوا مرض کا خطرہ بہت زیادہ بڑھ جاتا ہے۔
تحقیق میں موٹاپے اور کینسر کے درمیان تعلق کی جانچ پڑتال کی گئی جبکہ مردوں اور خواتین میں خطرے کی شرح کا جائزہ لیا گیا۔
تحقیق میں بتایا گیا کہ جسم کے مختلف حصوں میں چربی کے جمع ہونے کا عمل کینسر کے خطرے میں کردار ادا کرتا ہے، مگر خطرے کی شرح مردوں یا خواتین میں مختلف ہو سکتی ہے۔
محققین کے مطابق اس تحقیق کا مقصد جسم میں چربی کے اجتماع اور کینسر کے درمیان تعلق پر روشنی ڈالنا تھا اور ہم نے دریافت کیا کہ جنس، جسمانی چربی کی مقدار اور دیگر عوامل دونوں صنفوں میں بیماری کے خطرے کی شرح پر اثرانداز ہوتے ہیں۔
انہوں نے مزید بتایا کہ پیٹ اور کمر کے اردگرد چربی کی مقدار بڑھنے سے کینسر کی مختلف اقسام سے متاثر ہونے کا خطرہ بڑھتا ہے۔
اس تحقیق کے نتائج جرنل سیل میں شائع ہوئے۔
مئی 2023 میں لیونڈ یونیورسٹی کی تحقیق میں بتایا گیا تھا کہ موٹاپا چاہے میٹابولک صحت کو نقصان پہنچائے یا نہ پہنچائے، مگر جسمانی وزن بڑھنے سے کینسر کی متعدد اقسام کا خطرہ ضرور بڑھ جاتا ہے۔
اس تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ جسم میں چربی کی مقدار بڑھنے سے کینسر کی مختلف اقسام کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔
اس تحقیق کے لیے لگ بھگ 8 لاکھ افراد کے جسمانی وزن اور میٹابولک صحت کا جائزہ لیا گیا۔
ان افراد کو موٹاپے کی مختلف اقسام کو مدنظر رکھتے ہوئے 6 گروپس میں تقسیم کیا گیا۔
نتائج سے دریافت ہوا کہ موٹاپے کی نقصان دہ اقسام سے لبلبے، جگر، پِتے، گردے اور معدے سے جڑے اعضا کے کینسر کا خطرہ بڑھتا ہے۔
ایسے افراد میں جگر اور گردے کے کینسر کا خطرہ دیگر کے مقابلے میں ڈھائی سے 3 گنا زیادہ ہوتا ہے۔
اس تحقیق کے نتائج جرنل آف دی نیشنل کینسر انسٹیٹیوٹ میں شائع ہوئے۔