Time 02 دسمبر ، 2023
کھیل

وزیراعظم کی پی سی بی سلیکشن کمیٹی میں اچھی شہرت والوں کو شامل کرنےکی ہدایت

فوٹو: فائل
فوٹو: فائل

نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ  نے پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کی سلیکشن کمیٹی میں 'متنازع' تقرری کا نوٹس لیتے ہوئے سلیکشن کمیٹی میں اچھی شہرت رکھنے والوں کو شامل کرنےکی ہدایت کی ہے۔

سابق کرکٹر سلمان بٹ کی  پی سی بی سلیکشن کمیٹی میں تعیناتی پر نگران وزیراعظم نے نوٹس لیا، وزیراعظم کی ہدایت پر فوری طور  پر 'متنازع' تعیناتی کو منسوخ کردیا گیا۔

نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ کا کہنا تھا کہ  پاکستان میں ٹیلنٹ کی کمی نہیں،کرکٹ کے لیےکھلاڑیوں کی سلیکشن کمیٹی کو غیر متنازع  ہونا چاہیے۔

نگران وزیراعظم نے ہدایت کی کہ پی سی بی سلیکشن کمیٹی میں  اچھی  شہرت رکھنے والے سلیکٹرز کو  شامل کیا جائے۔

ان کا کہنا ہےکہ  پاکستان کرکٹ کی کامیابی کے لیے تمام تقرریاں میرٹ پر کریں گے۔

خیال رہےکہ گزشتہ روز کرکٹ بورڈ نے سابق کرکٹرز کامران اکمل، راؤ افتخار انجم اور سلمان بٹ کو چیف سلیکٹر  وہاب ریاض کے کنسلٹنٹ کی ذمہ داریاں تفویض کیں تھیں۔

تاہم آج پاکستان کرکٹ بورڈ نے سابق کرکٹر سلمان بٹ کو  بطور کنسلٹنٹ ہٹانےکا اعلان کردیا۔

لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے چیف سلیکٹر وہاب ریاض کا کہنا تھا کہ سلمان بٹ کے نام پر بہت بات ہوئی ہے، سلمان بٹ کرکٹ کو سمجھتے ہیں۔

انہوں نےکہا کہ پی سی بی نے سلمان بٹ کو بطورکنسلٹنٹ ہٹانےکا فیصلہ کیا ہے، سلمان بٹ کا اب نام واپس لے لیا ہے، ویسے تو سلمان بٹ اپنے کیےکی سزا بھگت چکے ہیں لیکن نہیں چاہتا کہ سلمان بٹ کے بارے مزید غلط باتیں کی جائیں۔

ان کا کہنا تھاکہ کسی کا دباؤ نہیں، سلمان بٹ کو کنسلٹنٹ بنانے کا فیصلہ میں نے ہی کیا تھا، اب انہیں ہٹانےکا فیصلہ بھی میں ہی کررہا ہوں، سلمان بٹ کا نام واپس لینے کا فیصلہ صرف میرا ہے، میں نے اپنی ذمہ داری سمجھ کر چیف سلیکٹر کا عہدہ لیا، اس وقت عہدے سے دستبردار ہوں گا جب میری وجہ سے ٹیم کی کارکردگی خراب ہوگی۔

چیف سلیکٹر کا مزید کہنا تھا کہ میرے بارے میں یہ بھی کہا گیا کہ سلمان بٹ سے میری دوستی ہے، مجھ میں حوصلہ ہے کہ میں سب باتوں کا جواب دے سکتا ہوں، مجھ پر کسی کی طرف سے کوئی دباؤ نہیں، کچھ اچھا کرنا چاہیں تو پھر بھی تنقید ہو تی ہے، ہر کسی کو خوش نہیں رکھا جاسکتا۔

انہوں نےکہا کہ کل ہم سب کراچی میں اکٹھے ہو رہے ہیں، ٹیم ڈائریکٹر محمد حفیظ کا اپنا مؤقف ہے، میں ان کے مؤقف کی عزت کرتا ہوں۔

مزید خبریں :