11 دسمبر ، 2023
پاکستان نے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت سے متعلق درخواستوں پر بھارتی سپریم کورٹ کا فیصلہ مسترد کر دیا۔
نگران وزیر خارجہ جلیل عباس جیلانی کا اسلام آباد میں پریس کرتے ہوئے کہنا تھا مقبوضہ کشمیر بین الاقوامی طور پر تسلیم شدہ ایک متنازع علاقہ ہے لہذا بھارت کو مقبوضہ کشمیر کے متنازع علاقے کے تعین کا کوئی حق نہیں ہے۔
جلیل عباس جیلانی کا کہنا تھا کشمیری عوام بھارت کا 5 اگست 2019 کا یکطرفہ اقدام مسترد کر چکے ہیں، ریاست پاکستان بھی مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کی بحالی سے متعلق درخواستیں مسترد کرنے کا بھارتی سپریم کورٹ فیصلہ مسترد کرتی ہے، بھارتی سپریم کورٹ کے فیصلے کی کوئی حیثیت نہیں ہے، اور اس حوالے سے پاکستان تمام اسٹیک ہولڈرز کا جلد اجلاس بلائے گا، اجلاس میں مستقبل کی حکمت عملی طے کی جائے گی۔
ان کا کہنا تھا بھارتی سپریم کورٹ کی ساکھ مجروح ہو چکی، بھارتی عدالت نے بابری مسجد کیس میں بھی غلط فیصلہ دیا، بابری مسجد پربھی بھارتی عدالت کافیصلہ تاریخی حقائق کےمنافی تھا، بھارتی قانونی ماہرین بھی مان رہے ہیں کہ بھارتی سپریم کورٹ کے فیصلے کی کوئی قانونی حیثیت نہیں۔
وفاقی وزیر کا کہنا تھا بدقسمتی سے بھارتی عدلیہ اندھی عدلیہ بن گئی ہے، 5 اگست 2019 کے بھارتی غیر قانونی اقدامات کی عدالتی توثیق انصاف کے ساتھ مذاق ہے، بھارتی سپریم کورٹ کا فیصلہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں سے عالمی برادری کی توجہ نہیں ہٹا سکتا۔
انہوں نے کہا کہ کشمیر کا تنازع گزشتہ 7 دہائیوں سے چلا آ رہا ہے، بھارت کئی دہائیوں سے سلامتی کونسل کے فیصلوں کی اہمیت کو کم کرنے کی کوشش کر رہا ہے، بھارت سلامتی کونسل کے 1952 کے فیصلے کی خلاف ورزی کر رہا ہے۔
ایک سوال کے جواب میں نگران وزیر خارجہ کا کہنا تھا مقبوضہ کشمیر میں نا شخصی آزادی ہے اور نا ہی قانون کی عمل داری، مقبوضہ وادی میں انتخابات کشمیر عوام کے حق خود ارادیت کو پورا نہیں کر سکتے۔
جلیل عباس جیلانی کا مزید کہنا تھا عالمی قانون 5 اگست 2019کے بھارت کے یکطرفہ غیر قانونی اقدامات کو تسلیم نہیں کرتا، پاکستان یہ معاملہ او آئی سی کے سامنے بھی اٹھائےگا، پاکستان یو این سیکرٹری جنرل اور یورپی پارلیمنٹ کوبھارتی عدالتی فیصلے سے آگاہ کرے گا، اقوام متحدہ بھارت سے اپنی قرار دادوں پر عمل درآمد کروائے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان حق خوداختیاری کیلئے مقبوضہ کشمیر کے عوام کی سیاسی، سفارتی اور اخلاقی حمایت جاری رکھےگا اور بھارت کا مقبوضہ کشمیر پر قبضے کا پلان ناکام ہو گا۔
نگران وزیر خارجہ کا کہنا ہے کہ کشمیریوں میں ابلنے والا لاوا کسی نا کسی صورت میں تو نکلے گا، کشمیری مشرق وسطیٰ کی طرح ردعمل دیں گے۔
ایک سوال کے جواب میں جلیل عباس جیلانی کا کہنا تھا اس وقت پاکستان کا بھارت سےکوئی ڈائیلاگ نہیں چل رہا، بھارت کی طرف سے دوسرےممالک میں قتل و غارت کی کوششوں کے باعث بھارتی ساکھ بہت خراب ہے، ابھی مزید کئی راز فاش ہوں گے اور مزید کئی ممالک ایسی معلومات کے ساتھ سامنے آئیں گے۔