15 دسمبر ، 2023
بین الاقوامی قوانین کے ماہرین نے بھارتی سپریم کورٹ کے متعصبانہ فیصلے کو مقبوضہ کشمیر کی داخلی خودمختاری اور سالمیت پر حملہ قرار دے دیا۔
ماہرین کے مطابق بھارتی سپریم کورٹ کا یہ فیصلہ بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہے۔
ماہرین کا کہنا تھا کہ اقوام متحدہ کی قرارداد کے مطابق جموں و کشمیر کے بھارت یا پاکستان کے ساتھ الحاق کا فیصلہ آزادانہ اور غیر جانبدارانہ رائے شماری کے جمہوری طریقے سے کیا جائے گا۔
دوسری جانب کشمیری رہنماؤں کا کہنا تھا کہ کشمیری قوم خواہ وہ کسی بھی پارٹی یا مکتب فکر سے ہوں یکجا اور یک زبان ہو کر اس گھناؤنی سازش کو ناکام بنانے کیلئے کمر بستہ ہوچکے ہیں۔
کشمیری رہنماؤں کا کہنا تھا مودی سرکار کے جبر یا ظلم وستم سے بھارت کی کوئی بھی اقلیت محفوظ نہیں مگر کشمیریوں سے ان کی شناخت چھیننے کی گھناؤنی سازش مودی کی آلہ کار سپریم کورٹ، کٹھ پتلی ججوں کا متعصبانہ رویہ، ان کی سوچ اور یہ متنازعہ فیصلہ اس بات کی دلیل ہے کہ کشمیری بہت جلد بھارت سے آزادی لے کر رہیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ کشمیر کی جداگانہ حیثیت اور تشخص کو نہ تو ختم جا سکا ہے اور نہ ہی سپریم کورٹ کے آرٹیکل 370 پر بوگس فیصلوں سے ختم کیا جا سکے گا، یہ فیصلہ بھارتی سپریم کورٹ کی تنگ نظری اور غاصبانہ سوچ کی عکاسی کرتا ہے۔
کشمیری رہنماؤں کا کہنا تھا کہ بھارت جموں و کشمیر کو ہڑپ کرنے کی مذموم منصوبہ بندی میں کبھی بھی کامیاب نہیں ہو سکتا، آج کشمیری قوم خواہ وہ کسی بھی پارٹی یا مکتب فکر سے ہوں یکجا اور یک زبان ہو کر اس گھناؤنی سازش کو ناکام بنانے کیلئے کمر بستہ ہیں۔
بھارت میں موجود کشمیری سیاست دانوں سمیت دیگر کئی سیاسی رہنماؤں نے اس تعصب پسندانہ فیصلے کے خلاف اپنی آواز بلند کی ہے۔