19 جنوری ، 2013
لاہور … تحریک منہاج القرآن کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری کا کہنا ہے کہ 16 جنوری کی رات لانگ مارچ کے شرکاء پر حملے کی تیاریاں مکمل تھیں، پولیس نے حکم کی نافرمانی کا فیصلہ کیا، تشدد کی پالیسی پر عملدرآمد کرنے میں ناکامی پر یہ لوگ مذاکرات کیلئے تیار ہوئے، اگر لانگ مارچ کے دن پارلیمنٹ پر قبضہ کرادیتا تو جمہوریت کا بستر گول ہوجاتا۔ لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے تحریک منہاج القرآن کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری کا کہنا ہے کہ پولیس نے لانگ مارچ شرکاء کیخلاف ایکشن کی نافرمانی کا فیصلہ کیا تھا، 16 جنوری کی رات لانگ مارچ کے شرکاء پر حملے کی تیاریاں مکمل تھیں، صدر اور دوسرے متعدد رہنماوٴں کے روکنے پر حملہ نہیں کیا گیا، پولیس اور دیگر ملازمین نے آخری حد تک میرے ساتھ تعاون کیا۔ انہوں نے کہا کہ تشدد کی پالیسی پر عملدرآمد کرنے میں ناکامی پر یہ لوگ مذاکرات کیلیے تیار ہوئے، عوام کی اس وقت یہ کیفیت تھی کہ میں جو حکم دیتا وہ اس پر عمل کرتے، اگر اس دن پارلیمنٹ پر قبضہ کرا دیتا تو جمہوریت کا بستر گول ہوجاتا، پھر مجھے نہیں معلوم جمہوریت کتنی دیر تک ملک سے باہر رہتی۔ طاہر القادری کا کہنا ہے کہ دوسرا آپشن یہی تھا کہ پرامن رہنے کی پالیسی پر گامزن رہوں، مسلم لیگ(ن)کے موٴقف تبدیل ہوتے رہے ہیں۔