04 جنوری ، 2024
پاکستان تحریک انصاف نے پشاور ہائیکورٹ کے فیصلے کے خلاف بلے کے انتخابی نشان کے حصول کے لیے سپریم کورٹ سے رجوع کر لیا۔
تحریک انصاف نے پشاورہائیکورٹ کے فیصلے کیخلاف سپریم کورٹ میں اپیل دائر کر دی ہے جس میں مؤقف اختیار کیا ہے کہ الیکشن کمیشن کی درخواست قابل سماعت ہی نہیں تھی، الیکشن کمیشن اس معاملے میں فریق نہیں بن سکتا۔
درخواست میں کہا گیا ہے کہ دیگر سیاسی جماعتوں کے برعکس پی ٹی آئی کیخلاف امتیازی سلوک کیا جا رہا ہے، الیکشن کمیشن نے بلے کا انتخابی نشان واپس لیتے وقت شواہد کو مدنظر نہیں رکھا جبکہ پشاور ہائیکورٹ کے جج نے قانون کی غلط تشریح کی جس کے باعث ناانصافی ہوئی۔
پی ٹی آئی کی درخواست میں کہا گیا ہے کہ 26 دسمبر 2023 کو عارضی ریلیف دیا گیا تھا، عارضی ریلیف سے قبل فریقین کو نوٹس دیا جانا ضروری نہیں، ناقابل تلافی نقصان کے خدشات کے تحت عبوری ریلیف دیا جاتا ہے، پشاورہائیکورٹ کو بتایا کہ بلے کا نشان نہ ملنے سے ناتلافی نقصان ہو گا۔
پی ٹی آئی کی جانب سے اپنی درخواست میں پشاور ہائیکورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دیکر بلے کا انتخابی نشان آلاٹ کرنے کی استدعا کی گئی ہے۔