07 جنوری ، 2024
قومی احتساب بیورو (نیب) کے سابق چیئرمین جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال پر ہراسانی کا الزام لگانے والی طیبہ گل نے الزام عائد کیا ہے کہ میرا کیس سیاسی مقاصد کیلئے استعمال ہوا او پی ٹی آئی حکومت نے فائدہ اٹھا کر اپنے نیب کیسز ختم کرائے۔
جیو نیوز سے خصوصی گفتگو میں طیبہ گل کا کہنا تھاکہ 2022 میں ادارہ ہراسانی محتسب میں جاوید اقبال اور دیگر کے خلاف شکایت دی، 2022 میں چیئرپرسن ادارہ کشمالہ طارق نے میرا کیس سنجیدہ نہیں لیا۔
انہوں نے الزام عائد کیا کہ میرا کیس سیاسی مقاصد کیلئے استعمال ہوا اور پی ٹی آئی نے فائدہ اٹھایا۔
ان کا کہنا تھاکہ بانی پی ٹی آئی وزیراعظم تھے تو وزیراعظم ہاؤس سے کال آئی کہ وہ ملنا چاہتے ہیں، 45 دن مرضی کے بغیر مجھے شوہر سمیت وزیراعظم ہاؤس میں حبس بے جا میں رکھا گیا، پی ٹی آئی کو ڈرتھا کہ باہرگئی تو حقائق سب کو معلوم ہوجائیں گے، کوئی مدینہ کی ریاست نہیں تھی، لوگوں کو بیوقوف بنایا گیا۔
طیبہ گل نے دعویٰ کیا کہ بانی پی ٹی آئی نے کہا جاوید اقبال کے خلاف کارروائی کریں گے اور میں نے بھروسہ کیا سارے ثبوت دیے لیکن انہوں نے سیاسی فائدہ اٹھایا، پی ٹی آئی نے اپنے نیب کے کیسز ختم کروائے اور جاویداقبال نے سمجھوتا کیا، پی ٹی آئی کے مخالفین کی گرفتاریاں کیں۔
انہوں نے بتایاکہ مجھے 45 دن وزیراعظم ہاؤس میں رکھا اور دھمکیاں دیں، مجھ سے پی ٹی آئی حکومت نے بلینک بیان حلفی لیا تھا، بانی پی ٹی آئی کے نوٹس میں سب معاملہ تھا،مجھے انصاف کہیں نظر نہیں آیا۔
ان کا کہنا تھاکہ اعظم خان نے میرے دروازے پرپہرہ دینے کیلئے سکیورٹی کھڑی کی تھی، مجھے وزیراعظم ہاؤس میں ہراساں کیا گیا، میرے پاس ثبوت ہیں، پی ٹی آئی حکومت نے ثبوتوں کو مٹانے کی کوشش کی۔
خیال رہے کہ گزشتہ روز طیبہ گل ہراسانی محتسب کے دفتر میں اپنے بیان میں نیب افسران پر اجتماعی زیادتی کا الزام بھی لگا چکی ہیں۔