Time 13 جنوری ، 2024
پاکستان

تحریک انصاف اور پی ٹی آئی نظریاتی کے درمیان معاہدے کا انکشاف

7 نشستوں پر سیٹ ایڈجسٹمنٹ ہونی تھی اور اختر اقبال ڈار کو سینیٹ کی نشست دی جانی تھی: معاہدے کا متن— فوٹو: فائل
7 نشستوں پر سیٹ ایڈجسٹمنٹ ہونی تھی اور اختر اقبال ڈار کو سینیٹ کی نشست دی جانی تھی: معاہدے کا متن— فوٹو: فائل

پاکستان تحریک انصاف اور تحریک انصاف نظریاتی کےدرمیان معاہدے کی تفصیلات سامنے آگئیں۔

ذرائع کے مطابق تحریک انصاف اورتحریک انصاف نظریاتی کےدرمیان معاہدہ 30 دسمبرکوہوا۔

معاہدے کے مطابق 7 نشستوں پر سیٹ ایڈجسٹمنٹ ہونی تھی اور اختر اقبال ڈار کو سینیٹ کی نشست دی جانی تھی۔

معاہدے کے متن میں کہا گیا ہے کہ صوبائی سطح پرمخصوص نشست کےلیے ایک امیدوارنظریاتی پارٹی کو دینا تھا، نظریاتی پارٹی کو سینیٹ اور قومی اسمبلی میں ایک ایک مخصوص نشست دینا تھی۔

معاہدےکے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے امیدواروں کوبلے باز کے نشان پر لڑنا تھا اور دونوں جماعتوں کےلیےبانی پی ٹی آئی کافصیلہ حتمی ہوگا۔

جیو نیوز سے گفتگو میں سینیٹر علی ظفر نے  پاکستان تحریک انصاف نظریاتی سے معاہدے کی تصدیق کی اور کہا کہ تحریک انصاف اور پی ٹی آئی نظریاتی کے درمیان معاہدہ اسلام آباد میں ہوا۔

ان کا کہنا تھاکہ افسوس تحریک انصاف نظریاتی کے رہنما معاہدے سے پیچھے ہٹ گئے۔

اس حوالے سے بیرسٹرگوہر کا کہنا تھاکہ الیکشن کمیشن کےمستردکرنےکےعمل کے بعد معاہدہ غیر مؤثر ہوگیا، ہمیں اب سپریم کورٹ سے امید ہے، سپریم کورٹ  بلے کانشان بحال کرے گی۔

خیال رہے کہ تحریک انصاف نے آج اپنے امیدواروں کو دوسری جماعت پی ٹی آئی نظریاتی کے ٹکٹس جاری کیے تھے اور آر اوز کو ٹکٹ جمع کرانے کی ہدایت کی تھی۔

پی ٹی آئی نظریاتی کا انتخابی نشان بلے باز ہے۔

بعد ازاں الیکشن کمیشن آف پاکستان نے حکم دیا ہے کہ ریٹرننگ افسران کسی ایک پارٹی کے امیدوارکو دوسری جماعت کا انتخابی نشان نہ دیں۔

بعدازاں لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے پی ٹی آئی نظریاتی کے سربراہ اختر اقبال ڈار نے الزام عائد کیا ہے کہ پی ٹی آئی نے ہمارے جعلی ٹکٹ جمع کرائے ہیں۔

مزید خبریں :