Time 19 جنوری ، 2024
پاکستان

ایرانی فضائی حدود کا استعمال ترک کرنے سے پاکستان کی پروازیں متاثر

اسلام آباد، لاہور، سیالکوٹ، پشاور اور ملتان سے جدہ، ریاض، مدینہ، شارجہ، دبئی، ابوظبی، دمام اور کویت سٹی کی پروازیں ایرانی حدود استعمال کرتی رہی ہیں/ فائل فوٹو
اسلام آباد، لاہور، سیالکوٹ، پشاور اور ملتان سے جدہ، ریاض، مدینہ، شارجہ، دبئی، ابوظبی، دمام اور کویت سٹی کی پروازیں ایرانی حدود استعمال کرتی رہی ہیں/ فائل فوٹو

کراچی: پاکستان کی جانب سے ایران کی فضائی حدود کا استعمال ترک کرنے کے پہلے 24 گھنٹے میں پاکستانی کی 50 پروازیں متاثر ہوئی ہیں۔ 

 ایوی ایشن ذرائع کے مطابق پی آئی اے کی کویت سٹی سے سیالکوٹ لاہور کی پروازوں کا دورانیہ بڑھ گیا ہے جب کہ افغانستان کی فضائی حدود پہلے ہی بند ہونے سے کراچی سے ٹورنٹو کی پی آئی اے کی پرواز سب سے زیادہ متاثر ہورہی ہے۔

ذرائع نے بتایاکہ کراچی سے ٹورنٹو آنے جانے کی پروازیں پی کے 783 اور 784 طویل دورانیے لگ بھگ پونے 2 گھنٹے تک ایران کی فضائی حدود استعمال کرتی رہی ہیں اور اب ان کا مجموعی دورانیہ ایک گھنٹہ زیادہ ہوجائے گا۔

ذرائع کے مطابق بندش کے پہلے 24 گھنٹے میں پی آئی اے کی 40 پروازیں متاثر ہوئیں، پی آئی اے کی جدہ لاہور کی پرواز پی کے 736 نے 39 ہزار فٹ اور لاہور ریاض کی پرواز پی کے 725 نے 36 ہزار فٹ کی بلندی سے آخری مرتبہ 18 جنوری کو دن 11 بجے کے آس پاس ایرانی فضائی حدود استعمال کی، اب یہ پروازیں تربت اور گوادر سے ہوتے ہوئے گلف عمان کی فضائی حدود میں داخل ہوتی ہیں۔ 

اسلام آباد، لاہور، سیالکوٹ، پشاور اور ملتان سے جدہ، ریاض، مدینہ، شارجہ، دبئی، ابوظبی، دمام اور کویت سٹی کی پروازیں ایرانی حدود استعمال کرتی رہی ہیں۔ 

لاہور اور سیالکوٹ سے کویت سٹی کی پروازیں ڈیڑھ گھنٹے سے زائد ایران کی فضائی حدود استعمال کرتی رہی ہیں۔


مزید خبریں :