25 جنوری ، 2024
جگر کے 100 سے زیادہ مختلف امراض ہوتے ہیں اور زیادہ تر دائمی ہوتے ہیں۔
مختلف وجوہات جیسے انفیکشن، الکحل کا استعمال، مخصوص ادویات اور منشیات کا استعمال، مخصوص غذاؤں، موٹاپے اور کینسر وغیرہ سے جگر کے امراض کا خطرہ بڑھتا ہے۔
مگر چند وجوہات ایسی ہوتی ہیں جن کے بارے میں لوگ سوچتے بھی نہیں۔
درحقیقت یہ بہت حیران کن وجوہات ہوتی ہیں کیونکہ بظاہر وہ نقصان دہ محسوس نہیں ہوتیں۔
زیادہ میٹھا کھانے کی عادت سے جگر کی صحت پر منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں کیونکہ اس عضو کا کام ہی شکر کو چربی میں تبدیل کرنا ہے۔
اگر آپ زیادہ مقدار میں چینی کا استعمال کرتے ہیں تو جگر بہت زیادہ مقدار میں چربی بنانے لگتا ہے جو اس کے اردگرد جمع ہو جاتی ہے۔
ہمارے جسم کو وٹامن اے کی ضرورت ہوتی ہے جو تازہ پھلوں اور سبزیوں سے جسم کو مل بھی جاتا ہے۔
مگر سپلیمنٹس کی شکل میں وٹامن اے کا زیادہ استعمال جگر کے لیے نقصان دہ ثابت ہو سکتا ہے۔
جسمانی وزن میں اضافہ جگر پر چربی چڑھنے کے عارضے کا باعث بنتا ہے، جس سے جگر سوج جاتا ہے۔
اگر علاج نہ ہو تو جگر سخت ہونے لگتا ہے اور ٹشوز کو نقصان پہنچتا ہے۔
ماہرین کے مطابق زیادہ جسمانی وزن کے مالک افراد میں جگر کے اس عارضے کا خطرہ بہت زیادہ ہوتا ہے۔
تحقیقی رپورٹس سے ثابت ہوا ہے کہ زیادہ سافٹ ڈرنکس پینے کے عادی افراد میں جگر پر چربی چڑھنے کے عارضے کا خطرہ نمایاں حد تک بڑھ جاتا ہے۔
اس حوالے سے مزید تحقیق کی ضرورت ہے مگر ان مشروبات کا زیادہ استعمال جگر کے ساتھ ساتھ جسم کے دیگر حصوں کے لیے بھی نقصان دہ ثابت ہو سکتا ہے۔
اگر آپ اکثر درد کش ادویات استعمال کرتے ہیں تو یہ عادت جگر کے لیے تباہ کن ثابت ہو سکتی ہے۔
ٹرانس فیٹس چکنائی کی ایسی قسم ہے جسے شیلف میں رکھی غذاؤں کے ذائقے اور مدت کو بڑھانے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔
عالمی ادارہ صحت کے مطابق صنعتی طور پر تیار کی جانے والی چکنائی یا ٹرانس فیٹس کے استعمال کے نتیجے میں عالمی سطح پر ہر سال امراض قلب کے نتیجے میں 5 لاکھ قبل از وقت اموات ہوتی ہیں۔
بیکری کی مصنوعات میں اکثر اس کا استعمال ہوتا ہے اور یہ چکنائی جگر کے لیے بھی تباہ کن ثابت ہوتی ہے، کیونکہ جسمانی وزن میں اضافہ ہوتا ہے۔
جگر پر چربی چڑھنے کے عارضے اور موٹاپے کے درمیان تعلق موجود ہے اور جن افراد کے کھانے کا وقت طے نہیں ہوتا، ان میں موٹاپے کا امکان زیادہ ہوتا ہے۔
رات گئے کھانے کی عادت سے جسمانی وزن میں اضافہ ہوتا ہے جس سے جگر پر بھی منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں۔
اگر آپ زیادہ وقت بیٹھ کر گزارتے ہیں تو یہ عادت بھی جگر کے لیے تباہ کن ثابت ہو سکتی ہے۔
ایک تحقیق میں بتایا گیا کہ جو افراد دن میں 10 گھنٹے یا اس سے زائد وقت بیٹھ کر گزارتے ہیں، ان میں امراض قلب کا خطرہ 9 فیصد تک بڑھ جاتا ہے۔
پانی کم پینے کی عادت گردوں کے ساتھ ساتھ جگر کے لیے بھی تباہ کن ثابت ہوتی ہے۔
جسم میں پانی کی کمی سے جگر کے افعال متاثر ہوتے ہیں اور طویل المعیاد بنیادوں پر جگر کے امراض کا خطرہ بڑھتا ہے۔
نوٹ: یہ مضمون طبی جریدوں میں شائع تفصیلات پر مبنی ہے، قارئین اس حوالے سے اپنے معالج سے بھی ضرور مشورہ کریں۔