29 جنوری ، 2024
ایسے وقت میں جب قومی کھیل ہاکی پہلے ہی زوال کا شکار ہے، ڈیڑھ ماہ میں ہاکی کے 3 بڑے ایونٹس میں پاکستان کو شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے۔
ٹیم بدل گئی، ہاکی کا فارمیٹ بدل گیا ،لیکن پاکستان ہاکی ٹیم کی قسمت نہ بدلی اور پے در پے شکست پاکستان ٹیم کا مقدر بن گئی۔
دسمبر میں جونیئر ورلڈکپ ہوا جو ملائیشیا میں کھیلا گیا، اس میں پاکستان سینئر ٹیم کے 10 سے 10 کھلاڑی کھیل رہے تھے لیکن ٹیم کوارٹر فائنل سے آگے نہ بڑھ سکی، اسپین کی جونیئر ٹیم نے پاکستانی ٹیم کو شکست سے دوچارکیا۔
پھر پاکستان ہاکی ٹیم اولمپکس کوالیفائر کھیلنے عمان گئی، وہاں بھی ناکامی ہی ہاتھ آئی ، پاکستان ٹیم نے سیمی فائنل کے لیےکوالیفائی کرکے امید روشن ضرور کی لیکن سیمی فائنل میں نیوزی لینڈ نے پاکستان ٹیم کو ایک کے مقابلے میں دو گول سے شکست دے دی اور پاکستان پیرس اولمپکس کے لیےکوالیفائی نہ کرسکی ، یوں تین مرتبہ کی اولمپکس چیمپئن تیسری بار اولمپکس سے باہر ہوگئی۔
اس کے بعد مسقط میں ہاکی کے چھوٹے فارمیٹ فائیو اے سائیڈ ہاکی ورلڈ کپ ہوا یہاں بھی پاکستان ہاکی ٹیم کی کارکردگی انتہائی مایوس کن رہی۔
نائیجیریا کو تو پاکستان نے شکست سے دوچار کیا لیکن ہالینڈ اور پھر پولینڈ کے ہاتھوں شکست کے بعد پاکستان ٹیم فائیو اے سائیڈ ہاکی ورلڈکپ کے فائنل کی دوڑ سے بھی باہر ہوگئی، پاکستان اب اس ایونٹ میں 9 سے 12 پوزیشن کے لیے میچ کھیلےگا۔
یوں ڈیڑھ ماہ میں پاکستان ہاکی ٹیم نے تین بڑے ایونٹ میں شرکت کی لیکن کسی ایک میں بھی کامیابی ہاتھ نہ آئی۔