07 فروری ، 2024
صحت ایسی دولت ہے جس کے بغیر لمبی زندگی بوجھ محسوس ہونے لگتی ہے۔
جب بات اچھی صحت کی ہو تو لوگ کافی الجھن کا شکار ہوجاتے ہیں یہاں تک کہ ماہرین بھی لگتا ہے کہ جیسے ایک دوسرے سے متضاد رائے رکھتے ہیں۔
تاہم تمام تر عدم اتفاق کے باوجود اچھی صحت کے حصول کے لیے کچھ چیزیں ایسی ہیں جن کی سائنس نے ٹھوس انداز سے تصدیق کی ہے۔
تو ایسی ہی بہترین ٹپس جانیں جن کو آج اپنانے سے آپ مختلف امراض کو خود سے دور رکھ سکتے ہیں اور صحت مند رہ سکتے ہیں۔
تصور کریں کہ آپ ایک اسمارٹ فون کو 12 فیصد بیٹری کے ساتھ پورا دن چلانے کی کوشش کریں تو کیا ہوگا؟ کچھ ایسا ہی حال ہمارے جسم کا بھی نیند کی کمی سے ہوتا ہے۔
جسم کو آرام اور ری چارج ہونے کے لیے ہی نیند کی ضرورت نہیں ہوتی بلکہ اس کے دوران ہمارا دماغ نئی چیزوں کو سیکھنے اور یادداشت کو مستحکم کرنے جیسے افعال بھی سرانجام دیتا ہے۔
چہل قدمی سے جسم اور دماغ دونوں کو فائدہ ہوتا ہے اور یہی وجہ ہے کہ اسے روزانہ کی عادت بنالینا چاہیے۔
تحقیقی رپورٹس کے مطابق چہل قدمی سے مدافعتی نظام مضبوط ہوتا ہے، جوڑوں کے امراض کا خطرہ کم ہوتا ہے جبکہ صحت مند جسمانی وزن کو برقرار رکھنا آسان ہو جاتا ہے۔
تناؤ کے شکار ہیں؟ تو ایک کتاب کھول کر پڑھنا شروع کر دیں۔
ایک تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ روزانہ 30 منٹ تک مطالعہ کرنے سے تناؤ کو کنٹرول کرنے میں مدد ملتی ہے، بلکہ یہ طریقہ کار یوگا یا مزاح جتنا ہی مؤثر ثابت ہوتا ہے۔
مطالعے کی عادت سے دماغی صحت کو بھی فائدہ ہوتا ہے۔
ایک تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ مطالعے سے دماغی صحت کو مختصر المدت اور طویل المعیاد بنیادوں پر فائدہ ہوتا ہے جبکہ عمر میں اضافے آنے والی دماغی تنزلی سے لڑنے میں مدد ملتی ہے۔
جب آپ گھر سے باہر کسی سرسبز مقام میں وقت گزارتے ہیں تو اس سے دماغی افعال بہتر ہوتے ہیں، توجہ مرکوز کرنے میں مدد ملتی ہے، دماغی امراض کا خطرہ کم ہوتا ہے جبکہ سماجی میل جول بڑھتا ہے۔
یہ آپ کو معلوم ہی ہوگا کہ صحت بخش غذاؤں کا استعمال صحت کو بہتر بناتا ہے۔
مگر کیا آپ کو معلوم ہے کہ پھلوں اور سبزیوں کے زیادہ استعمال سے بلڈ پریشر اور کولیسٹرول کی سطح کو مستحکم رکھنے میں مدد ملتی ہے اور مختلف دائمی امراض کا خطرہ کم ہوتا ہے؟
پھلوں اور سبزیوں میں وٹامنز، منرلز اور دیگر غذائی اجزا کی مقدار بہت زیادہ ہوتی ہے جن کی ہمارے جسم کو اپنے افعال کے لیے ضرورت ہوتی ہے۔
ہمارے جسم کا زیادہ تر حصہ پانی پر مبنی ہے اور اسی لیے روزانہ مناسب مقدار میں پانی پینا ضروری ہے۔
پانی پینے سے جسم زہریلے مواد کو خارج کرتا ہے جبکہ جوڑوں کی نمی برقرار رہتی ہے۔
اس کے ساتھ ساتھ مناسب مقدار میں پانی پینے سے بے وقت بھوک پر قابو پانے میں بھی مدد ملتی ہے جس سے جسمانی وزن کو کنٹرول میں رکھنا آسان ہو جاتا ہے۔
تمباکو نوشی کو صحت کے لیے نقصان دہ قرار دیا جاتا ہے۔
یہ عادت دل اور پھیپھڑوں کے لیے تباہ کن ثابت ہوتی ہے جبکہ دیگر متعدد اعضا کو بھی نقصان پہنچاتی ہے۔
اگر آپ لمبی اور صحت مند زندگی چاہتے ہیں تو اس عادت کو ترک کر دیں۔
اپنے دوستوں یا گھر والوں کے وقت گزارنے سے زندگی میں خوشی کا احساس بڑھتا ہے اور دماغی امراض سے بچنے میں مدد ملتی ہے۔
یقیناً موجودہ عہد میں اسمارٹ فونز یا دیگر ڈیجیٹل ڈیوائسز سے مکمل دوری ممکن نہیں مگر ان کا استعمال محدود کرنا بھی فائدہ مند ہوتا ہے۔
اسمارٹ فونز سے دوری سے نیند کا معیار بہتر ہوتا ہے، ڈپریشن اور انزائٹی کی علامات کی شدت گھٹ جاتی ہے جبکہ توجہ مرکوز کرنے میں مدد ملتی ہے۔
اسکرین کے سامنے کم وقت گزارنے سے تناؤ سے بچنے میں بھی مدد ملتی ہے۔
اگر فون سے دور رہنا مشکل محسوس ہوتا ہے تو پہلے سوشل میڈیا ایپس کا استعمال کم کر دیں اور پھر فرق دیکھیں۔
کسی نئے مشغلے کو اپنانے سے تناؤ سے نجات پانے اور دماغی صحت کو بہتر بنانے میں مدد ملتی ہے۔
اگر آپ کسی جسمانی سرگرمی سے متعلق مشغلے کو اپناتے ہیں تو اس سے بھی جسمانی اور دماغی صحت کو فائدہ ہوتا ہے۔
نوٹ: یہ مضمون طبی جریدوں میں شائع تفصیلات پر مبنی ہے، قارئین اس حوالے سے اپنے معالج سے بھی ضرور مشورہ کریں۔