28 جنوری ، 2024
پیٹ اور کمر کے گرد جمع ہونے والی چربی کو طبی زبان میں ورسیکل فیٹ کہا جاتا ہے۔
توند کی چربی جسمانی چربی کی سب سے خطرناک قسم ہوتی ہے کیونکہ یہ بہت اہم اعضا کو ڈھانپ لیتی ہے۔
اس چربی کے نتیجے میں امراض قلب، ذیابیطس اور دیگر سنگین طبی مسائل کا خطرہ بڑھتا ہے۔
مگر کیا آپ کو معلوم ہے کہ چند عام عادات کے ذریعے توند سے نجات پانا ممکن ہے؟
تصور کریں کہ آپ ایک اسمارٹ فون کو 12 فیصد بیٹری کے ساتھ پورا دن چلانے کی کوشش کریں تو کیا ہوگا؟ کچھ ایسا ہی حال ہمارے جسم کا بھی نیند کی کمی سے ہوتا ہے۔
جسم کو آرام اور ری چارج ہونے کے لیے ہی نیند کی ضرورت نہیں ہوتی بلکہ اس کے دوران ہمارا دماغ نئی چیزوں کو سیکھنے اور یادداشت کو مستحکم کرنے جیسے افعال بھی سرانجام دیتا ہے۔
ایک تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ نیند کی کمی کے شکار افراد میں توند کی چربی کا ذخیرہ زیادہ ہوتا ہے۔
بالغ افراد کو ہر رات کم از کم 7 گھنٹوں کی نیند کی ضرورت ہوتی ہے اور اچھی نیند سے توند کی چربی گھلانے میں مدد ملتی ہے۔
چہل قدمی سے جسم اور دماغ دونوں کو فائدہ ہوتا ہے اور یہی وجہ ہے کہ اسے روزانہ کی عادت بنالینا چاہیے۔
تحقیقی رپورٹس کے مطابق چہل قدمی سے مدافعتی نظام مضبوط ہوتا ہے، جوڑوں کے امراض کا خطرہ کم ہوتا ہے جبکہ صحت مند جسمانی وزن کو برقرار رکھنا آسان ہو جاتا ہے۔
انٹرمٹنٹ فاسٹنگ طریقہ کار میں روزانہ ایک خاص دورانیے تک کھانے سے دوری اختیار کی جاتی ہے۔
حالیہ برسوں میں جسمانی وزن میں کمی لانے کے لیے اس طریقہ کار کو کافی مقبولیت حاصل ہوئی ہے۔
ایک تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ اس طریقہ کار سے جسمانی وزن میں 13 فیصد کمی لانا ممکن ہے۔
اس کی وجہ یہ ہے کہ جب ہمارے جسم کو کم کیلوریز ملتی ہیں تو وہ توانائی کی سطح برقرار رکھنے کے لیے جسمانی چربی کو گھلانا شروع کر دیتا ہے۔
اگر آپ جسمانی چربی کو گھلانا چاہتے ہیں تو بھاری وزن اٹھانے یا ویٹ ٹریننگ کو عادت بنالیں۔
ضروری نہیں کہ کسی جم کا رخ کریں، ڈمبل کے ساتھ ورزش کرنے سے بھی جسمانی وزن میں کمی لانے میں مدد مل سکتی ہے۔
اس طرح کی ورزشوں سے چربی گھلتی ہے جبکہ مسلز مضبوط ہوتے ہیں۔
جسمانی چربی گھلانے کے لیے جاگنگ کی عادت مؤثر ثابت ہو سکتی ہے۔
چہل قدمی کی طرح جاگنگ کے لیے بھی کوئی خرچہ کرنے کی ضرورت نہیں۔
تحقیقی رپورٹس کے مطابق تیزی سے دوڑنے سے چربی گھلنے کی رفتار تیز ہو جاتی ہے۔
صحت کے لیے مفید غذائی عادات توند سے نجات کے لیے اہم ہوتی ہیں۔
انڈے، مچھلی، پھلوں، سبزیوں، سبز چائے، زیتون کا تیل، بیج، دہی اور چکن جیسی غذاؤں کے استعمال سے میٹابولزم کی رفتار بڑھ جاتی ہے جس سے چربی کو گھلانا آسان ہو جاتا ہے۔
جسمانی سرگرمیوں کو اچھی صحت کی کنجی قرار دیا جاتا ہے جبکہ زیادہ وقت بیٹھ کر گزارنے سے جسمانی وزن میں اضافے سمیت متعدد طبی مسائل کا خطرہ بڑھتا ہے۔
زیادہ وقت بیٹھ کر گزارنے سے ہر ایک گھنٹے بعد کرسی سے کھڑے ہو جانے سے بھی منفی اثرات سے بچنے میں مدد ملتی ہے جبکہ توند سے نجات پانا آسان ہو جاتا ہے۔
نوٹ: یہ مضمون طبی جریدوں میں شائع تفصیلات پر مبنی ہے، قارئین اس حوالے سے اپنے معالج سے بھی ضرور مشورہ کریں۔