Time 19 فروری ، 2024
پاکستان

راولپنڈی کے 6 ڈی آر اوز نے سابق کمشنر کے دھاندلی کے الزامات کو مسترد کردیا

کمیٹی نے لیاقت چٹھہ کی پریس کانفرنس کے ٹرانسکرپٹ کیلئے پیمرا کو خط لکھ دیا: ذرائع/ فائل فوٹو
کمیٹی نے لیاقت چٹھہ کی پریس کانفرنس کے ٹرانسکرپٹ کیلئے پیمرا کو خط لکھ دیا: ذرائع/ فائل فوٹو

اسلام آباد: سابق کمشنر راولپنڈی کی جانب سے انتخابات میں دھاندلی کے الزامات کے معاملے پر تحقیقاتی کمیٹی نے کام کا آغاز کردیا۔

ذرائع کے مطابق الیکشن کمیشن کی اعلیٰ سطح کی تحقیقاتی کمیٹی نے سابق کمشنر لیاقت علی چٹھہ کے الزامات پر تحقیقات کا آغاز کردیا ہے، کمیٹی نے لیاقت چٹھہ کی پریس کانفرنس کے ٹرانسکرپٹ کیلئے پیمرا کو خط لکھ دیا ہے۔

ذرائع کا بتانا ہےکہ راولپنڈی ڈویژن کے 6 ڈسٹرکٹ ریٹرننگ افسران نے تحریری بیانات جمع کروادیے جس میں ڈسٹرکٹ ریٹرننگ افسران نے سابق کمشنر راولپنڈی کے الزامات کو مسترد کردیا ہے۔

ذرائع کے مطابق راولپنڈی ڈویژن سےقومی اسمبلی کے13 حلقوں کے آر اوز کے بیانات بھی قلم بند ہوں گے جب کہ کمیٹی صوبائی اسمبلی کے 26 حلقوں کے ریٹرننگ افسران کے بیانات بھی قلم بند کرے گی۔

سابق کمشنر کے الزامات

یاد رہے کہ دو روز قبل سابق کمشنر راولپنڈی لیاقت علی چٹھہ نے عام انتخابات میں بے ضابطگیوں کا اعتراف کرتے ہوئے مستعفی ہونے کا اعلان کیا تھا۔

راولپنڈی کرکٹ اسٹیڈیم میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کمشنر راولپنڈی لیاقت علی چٹھہ کا کہنا تھا میں نے انتخابات کے دوران راولپنڈی ڈویژن میں نا انصافی کی، ہم نے ہارے ہوئے امیدواروں کو 50، 50 ہزار کی لیڈ میں تبدیل کر دیا، راولپنڈی ڈویژن کے 13 ایم این ایز ہارے ہوئے تھے، انہیں 70، 70ہزار کی لیڈدلوائی اور ملک کے ساتھ کھلواڑکیا۔

لیاقت علی چٹھہ کا کہنا تھا راولپنڈی ڈویژن میں انتخابی دھاندلی کی ذمہ داری قبول کرتا ہوں اور اپنے عہدے سے مستعفی ہونے کا اعلان کرتے ہوئے اپنے آپ کو پولیس کے حوالے کرتا ہوں، مجھے راولپنڈی کے کچہری چوک میں سزائے موت دی جائے۔

مزید خبریں :