01 مارچ ، 2024
اسلام آباد: پہلے روز ہی ایوان میں حزب اقتدار اور حزب اختلاف کی پوزیشن واضح ہو گئی، حکومتی اتحاد میں 208 جبکہ اپوزیشن میں93 ارکان شامل ہیں۔
سنی اتحاد کونسل ، جے یو آئی، پختونخواہ ملی عوامی پارٹی، نیشنل پارٹی، بلوچستان نیشنل پارٹی ( مینگل ) نے اپوزیشن کی نشستیں سنبھال لیں، 336 رکنی ایوان میں 302 ارکان نے حلف اٹھا لیا۔
الیکشن کمیشن کی جانب سے نوٹیفکیشن کے بعد کچھ مزید ارکان آج حلف اٹھائیں گے تاہم مخصوص نشستوں کا تعین ہونا باقی ہے۔
الیکشن کمیشن نے پارٹی پوزیشن جاری کر دی جس کے مطابق مسلم لیگ ( ن)کو 108، پی پی پی 68، ایم کیو ایم 22، پاکستان مسلم لیگ (ق) 5، مسلم لیگ ضیا ء ایک، بلوچستان عوامی پارٹی ایک، استحکام پاکستان پارٹی 4، آزاد ارکان 8، ( ٹوٹل 208) جبکہ سنی اتحاد کونسل 81 ، جے یو آئی 8، متحدہ وحدت المسلمین 1، پختونخواہ ملی عوامی پارٹی 1،نیشنل پارٹی 1، بلوچستان نیشنل پارٹی ( مینگل ) 1 ٹوٹل 93 ارکان شامل ہیں۔
قائد ایوان ( وزیر اعظم ) کے انتخاب کیلئے 169 ووٹ درکار ہوں گے جبکہ مسلم لیگ اور اتحادیوں کے پاس کمفرٹیبل 200 سے زیادہ ارکان کی حمایت حاصل ہے۔
پارلیمانی ذرائع کے مطابق جے یو آئی اور بلوچستان کی قوم پرست جماعتیں اپوزیشن میں ہوں گی لیکن سنی اتحاد کونسل کے احتجاج کا حصہ نہیں ہوں گی اور وہ ایشو ز کی بنیادپر مشترکہ احتجاج کا فیصلہ کریں گی، ایوان میں اپوزیشن کا سب سے بڑا چیلنج سنی اتحاد کونسل ارکان میں ڈسپلن لانا ہو گا۔