06 مارچ ، 2024
وزیراعظم شہباز شریف نے قومی ائیر لائن(پی آئی اے) کی نجکاری پر عمل درآمد کیلئے حتمی شیڈول طلب کرلیا۔
اسلام آباد میں وزیر اعظم شہباز شریف کی زیر صدارت اجلاس ہوا جس میں پی آئی اے کی نجکاری اور ایف بی آر کی ری اسٹرکچرنگ سے متعلق امور کا جائزہ لیا گیا۔
اعلامیہ کے مطابق اجلاس میں وزیراعظم نے ایف بی آر کی آٹو میشن کے نظام کے مجوزہ روڈ میپ کی اصولی منظوری دیتے ہوئے روڈ میپ پر وقت کے واضح تعین کے ساتھ عمل درآمد کرنے کی ہدایت کی۔
وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ اہداف کا تعین حقیقت پسندانہ اور عمل درآمد کی رفتار کے لحاظ سے خطے میں تیز ترین ہو، ہمیں 24 گھنٹے مسلسل محنت سے یہ ہدف حاصل کرنا ہے، ہمارے پاس ضائع کرنے کے لیے مزید ایک لمحہ بھی نہیں، یہ پاکستان کے روشن مستقبل اور معاشی بحالی کا سوال ہے۔
وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ لاپرواہی برداشت نہیں کی جائےگی، شفافیت کو 100 فیصد یقینی بنایا جائے۔
اعلامیہ کے مطابق ٹیکس وصولیوں اور ریونیو سے متعلق زیر التوا مقدمات کے حل کے لیے وزارت قانون سے سفارشات بھی طلب کی گئی ہے۔
وزیراعظم نے ہدایت کی کہ قانونی تنازعات حل کر کے قومی خزانے کو 1.7 ٹریلین روپے کی فراہمی کے راستے میں حائل رکاوٹیں دور کریں، اصلاحات پرعمل درآمد سے 6 سے 7 فیصد قومی شرح ترقی کا حصول ممکن ہوسکتا ہے، اپنے ریونیو اور ٹیکس نظام کو جدید بنانے کے لیے سرمایہ کاری کرنا ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ مراعات پر مبنی ٹیکس نظام لانا چاہتے ہیں،ٹیکس کا بوجھ کم کرنے کی پوری خواہش ہے، ترقی اور سماجی خدمت میں کاروباری برادری کو بھی اپنا کردار ادا کرکے مدد کرنا ہو گی، ہمیں تھرڈ پارٹی آڈٹ کا مؤثر نظام یقینی بنانا ہوگا، تمام ٹیکسوں پر دیے جانے والے استثنیٰ کی مکمل جانچ پڑتال ہونی چاہیے۔
اس کے علاوہ سابق نگران وزیر خزانہ شمشاد اختر نے ایف بی آر کی ری ا سٹر کچرنگ ، آٹومیشن پر بریفنگ دی اور کہا کہ ٹیکس ٹو جی ڈی پی پاکستان میں دنیا بھر کے مقابلے میں کم 9.5 فیصد ہے، اس میں اضافہ کرنا پاکستان کی ترقی کے لیے نہایت ضروری ہے۔