07 مارچ ، 2024
پشاور ہائیکورٹ نے الیکشن کمیشن کو پی ٹی آئی رہنماؤں کو الیکشن نتائج کی مصدقہ دستاویزات فراہم کرنے کا حکم دے دیا۔
پشاور ہائیکورٹ کے جسٹس شکیل احمد اور جسٹس ارشد علی پر مبنی 2 رکنی بینچ نے پی ٹی آئی رہنماؤں کی الیکشن نتائج کے دستاویزات کی فراہمی کے لیے درخواستوں پر سماعت کی، ان درخواست گزاروں میں تیمور جھگڑا، کامران بنگش اور دیگر رہنما شامل ہیں۔
سماعت کے دوران درخواست گزار کے وکیل نے کہا کہ امیدوار کو مصدقہ دستاویزات دینا الیکشن کمیشن کی ذمہ داری ہے اور دستاویزات ہر امیدوار کا حق ہے۔
جسٹس سید ارشد علی نے الیکشن کمیشن کے وکیل سے سوال کیا کہ درخواست گزاروں کو کون مصدقہ کاپی دے گا؟ اس پر الیکشن کمیشن کے وکیل کا کہنا تھا کہ درخواست گزار آر اوز سے بھی دستاویزات لے سکتے ہیں، وہاں پر درخواست دیں۔
جسٹس شکیل احمد نے کہا کہ الیکشن رولز میں الیکشن کمیشن کا ذکر ہے کہ دستاویزات الیکشن کمیشن دے گا، درخواست گزار کے وکیل نے بھی عدالت میں کہا کہ رول 91 کہتا ہے کہ الیکشن کمیشن مصدقہ دستاویزات فراہم کرے گا۔
الیکشن کمیشن کے وکیل نے عدالت میں بتایا کہ ہمارے پاس فارم 45 اور 47 جب آئے تو ہم نے اپلوڈ کیے، درخواست گزار الیکشن کمیشن کی ویب سائٹ سے فارم حاصل کرسکتے ہیں، 14 دن میں فارم جمع نہ کروانے والے آر اوز کے خلاف کارروائی شروع کردی ہے۔
درخواست گزار کے وکیل نے کہا کہ خدشہ ہے کہ فارم 45 اور 47 میں روزانہ تبدیلی کی جارہی ہے، اس پر جسٹس شکیل احمد نے کہا کہ آپ کو تصدیق شدہ فارم دیں گے تو پھر کیسے تبدیلی کریں گے، آپ کے پاس فارم ہوگا۔
بعد ازاں عدالت نے الیکشن کمیشن کو نتائج کے مصدقہ دستاویزات درخواست گزاروں کو فراہم کرنے کا حکم دیتے ہوئے درخواستیں نمٹا دیں۔