پاکستان

خیبر پختونخوا ہمارا اپنا صوبہ ہے، کوشش ہوگی مل کر ساتھ چلیں، وزیر اعظم

فوٹو: اسکرین گریب
فوٹو: اسکرین گریب

وزیر اعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ خیبر پختونخوا ہمارا اپنا صوبہ ہے، کوشش ہوگی مل کر ساتھ چلیں،  اتفاق رائے سے وفاق میں حکومت قائم ہوئی ہے، عوام کے فیصلے کا سب کو احترام کرنا ہے۔

وزیر اعظم شہباز شریف نے ارکانِ قومی اسمبلی کے اعزاز میں عشائیہ دیاجس میں اتحادی جماعتوں کےسربراہان و قائدین،سینیٹرز،منتخب ارکان شریک ہوئے۔

 سابق صدر آصف علی زرداری اور بلاول بھٹو زرداری کے عشایئے میں  وزیرِاعظم ہاؤس پہنچنے پر شہباز شریف نے خود ان کا استقبال کیا۔

چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی، بی اے پی کے صدر خالد مگسی، بلوچستان عوامی پارٹی کے پارلیمانی لیڈر سینیٹر منظور کاکڑ اور دیگر رہنما بھی وزیراعظم ہاؤس پہنچے۔

اس کے علاوہ کنوینر ایم کیوایم پاکستان خالد مقبول صدیقی،فاروق ستار،مصطفیٰ کمال ،استحکام پاکستان پارٹی کے رہنما عوان چوہدری، سینیٹر اسحاق ڈار،سینیٹراعظم نذیر تارڑ اور دیگر لیگی ارکان قومی اسمبلی و سینیٹ شریک ہوئے۔

عشائیہ کے آغاز پر وزیراعظم شہباز شریف نے تمام ارکان کی آمد کا شکریہ ادا کیا۔

اس موقع پر آصف زرداری کو صدارت کے عہدے کے لیے ایک بار پھر وزیر اعظم شہباز شریف نےنامزد کردیا اور پھر تمام اتحادی جماعتوں کی جانب سے صدر کے لیے آصف علی زرداری کے نام کی توثیق کر دی گئی۔

وزیر اعظم نے ارکان سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آصف زرداری ہمارے مشترکہ صدارتی امیدوار ہیں، تمام اتحادی مل کر ملکی معاشی مشکلات کا حل نکالیں گے، خیبر پختو نخوا میں جس کو مینڈیٹ ملا ہے، اس کا ہم احترام کرتے ہیں۔

شہباز شریف نے کہا کہ خیبر پختونخوا ہمارا اپنا صوبہ ہے، کوشش ہوگی مل کر ساتھ چلیں، ملک و قوم کی مل کر تقدیر بدل دیں گے، اتفاق رائے سے وفاق میں حکومت قائم ہوئی ہے، عوام کے فیصلے کا سب کو احترام کرنا ہے۔

وزیر اعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ ٹیکس ہمیں اب کم کرناچاہیے،ٹیکس بیس کو بڑھانا چاہیے، عوام نے انتخابات میں تمام جماعتوں کو مینڈیٹ دیا، پچھلے چار دنوں میں معاشی مسائل پر لگاتار اجلاس کیے ہیں،پاکستان کو ہوش ربا چیلنجز درپیش ہیں، ہماری جڑیں معاشی طور پر کھوکھلی کی جارہی ہیں، ہمیں مل کر اس کشتی کو پار لگانا ہے،  اگر یہ کشتی ہچکولے کھاتی رہی تو تاریخ ہمیں اور ہماری نسلوں کو معاف نہیں کرے گی۔

وزیر اعظم نے کہا کہ  آصف زرداری 2 سے 3 دن میں صدر منتخب ہوجائیں گے، سینیٹ، قومی اسمبلی اور صوبائی اسمبلیوں میں ہماری اکثریت ہے، اکثریت کا یہ مطلب نہیں کہ ہم ووٹ نہیں مانگیں گے،  جو ووٹ نہ دے اس کے پاس بھی جانا چاہیے، درخواست ہے مل کر اس مہم کو کامیاب کرائیں،دل گواہی دیتا ہے جب آصف زرداری صدر بنیں گے تو مقاصدکے حصول کیلئے ہم آہنگی ہوگی۔

مزید خبریں :