اتحاد ہو یا ٹکٹوں کی تقسیم، فیصلے عمران خان کی مشاورت سے نہیں کیےگئے: ذرائع کور کمیٹی

موجودہ قیادت اکیلے فیصلے کرنے کی مجاز نہیں، آئندہ پارٹی کا ہر اہم فیصلہ باہمی مشاورت اور عمران خان کی حتمی منظوری سے کیا جائیگا: کمیٹی کا فیصلہ— فوٹو:فائل
موجودہ قیادت اکیلے فیصلے کرنے کی مجاز نہیں، آئندہ پارٹی کا ہر اہم فیصلہ باہمی مشاورت اور عمران خان کی حتمی منظوری سے کیا جائیگا: کمیٹی کا فیصلہ— فوٹو:فائل

پاکستان تحریک انصاف کی کور کمیٹی اجلاس کی اندرونی کہانی سامنے آگئی۔

ذرائع کور کمیٹی کے مطابق اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ پی ٹی آئی کی موجودہ قیادت اکیلے فیصلے کرنے کی مجاز نہیں اور اہم فیصلہ باہمی مشاورت اور بانی پی ٹی آئی کی حتمی منظوری سے مشروط ہے۔

ذرائع  نے بتایاکہ کورکمیٹی نے شیرانی گروپ اورایم ڈبلیو ایم کے ساتھ اتحاد نہ کرنا بڑی غلطی قرار دیا اور ارکان نے رائے دی کہ بلے باز کے ساتھ اتحاد کا فیصلہ اور  ٹکٹوں کی تقسیم کے فیصلے بھی بانی پی ٹی آئی کی مشاورت سے نہیں ہوئے۔

پارٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ ایم ڈبلیو ایم کے ساتھ اتحاد نہ کرنے کا فیصلہ درست نہیں تھا، سنی اتحاد کونسل کے بجائے شیرانی گروپ کے ساتھ اتفاق کرنا تھا۔

ذرائع کورکمیٹی کے مطابق کور کمیٹی نے سینیٹ کے لیے مرزا محمد آفریدی کے نام پر تحفظات کا اظہار کیا اور مرزا آفریدی کی 9 مئی اور بانی پی ٹی آئی کے اہل خانہ سے متعلق گفتگو پر سخت ردعمل دیا۔

ذرائع کور کمیٹی نے بتایاکہ مرزا محمد آفریدی کو پی ٹی آئی کی سپورٹ نہیں ہونی چاہیے، ان کے بجائے پی ٹی آئی کے اپنے امیدوار کو سینیٹ میں سپورٹ کیا جائے۔

مزید خبریں :