18 مارچ ، 2024
پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین و وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا ہے کہ ہار جیت مسئلہ نہیں، محنت نظر آنی چاہیے، ہارو توعزت سے ہارو، یہ نہیں ہوسکتاکہ پوری ٹیم ہی گرجائے۔
کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے محسن نقوی کا کہنا تھاکہ امید ہے چیمپئنز ٹرافی پاکستان میں ہوگی، ہم پاکستانی ہیں اپنے ملک کا سوچنا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ ایک ہفتے میں کوچز کے نام فائنل کرلیں گے، ملکی ہو یا غیر ملکی جو بھی بہتر کوچ ہوگا وہ آئے گا، کپتان کا فیصلہ سلیکشن کمیٹی کرے گی، سلیکشن کمیٹی کوپاورفل بناناہے، میں مداخلت نہیں کروں گا۔
ان کا کہنا تھاکہ ہار جیت مسئلہ نہیں، محنت نظر آنی چاہیے، ہارو توعزت سے،یہ نہیں ہوسکتاکہ پوری ٹیم ہی گرجائے، میرے پاس جادو کا چراغ نہیں ہے، ٹیم کی محنت نظرآنی چاہیے، ٹیم کے 11 کھلاڑی ہیں اور بورڈ میں 900 بندے ہیں کسی کو نوکری سے نہیں نکالنا چاہتا لیکن ہم پیسے بھی بچانا چاہتے ہیں۔
محسن نقوی نے کہا کہ پہلے تین اسٹیڈیم پرکام ہوگابعدمیں دوسرےاسٹیڈیم پرکام ہوگا، لاہور،کراچی اورپنڈی اسٹیڈیم کواپ گریڈکیاجائےگا، ایک گراؤنڈ میں صرف آسٹریلیا کی مٹی لائے جائے گی اور ایک گراؤنڈ کیلئے انگلینڈ کی مٹی لائی جائے گی۔
ان کا مزید کہنا تھاکہ ایسی بات نہیں سوچ رہاکہ چیمپئنزٹرافی پاکستان کےعلاوہ کہیں اور ہو، چیمپئنز ٹرافی کی پوری تیاری ہے ، امید ہے ٹرافی پاکستان میں ہوگی، تین سینٹرز کو اپ گریڈ کر رہے ہیں۔
ایک سوال کے جواب میں چیئرمین پی سی بی کا کہنا تھاکہ آئی سی سی میٹنگ میں جے شاہ سے ملاقات ہوئی، سب باتیں سامنے نہیں لائی جاسکتیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ایک پالیسی ہوگی جوپی سی بی میں کام کررہاہےوہ صرف پی سی بی میں کام کرےگا، پاکستان کی بہتری کے لیے ہرممکن کام کرنے کی کوشش کریں گے ، میں ایک ساتھ دونوں عہدوں کو رکھنے کو تیار ہوں۔
ایک سوال کے جواب میں محسن نقوی کا کہنا تھاکہ ملتان ، لاہور اور پنڈی اسٹیڈیم بھرے ہوئے تھے ، کراچی کے اسٹیڈیم کیوں خالی ہیں یہ میرے لیے معمہ بن گیا ہے، یہ میرے لیے بھی بہت بڑا سوال ہے کہ کراچی میں تماشائی کیوں نہیں آتے؟ اس مسئلے کو حل کرنے کی پوری کوشش کریں گے۔