یکمشت سبسڈی ختم کرنے کی بجائے پروٹیکٹڈ گیس صارفین کو بی آئی ایس پی کے تحت تحفظ فراہم کیا جائے: پیٹرولیم ڈویژن

آئی ایم ایف نے حکومت سے کہا ہے کہ آر ایل این جی کو گھریلو صارفین تک منتقل کرنے کیلئے گیس صارفین کیلئے بجٹ سبسڈی یکم جولائی 2024ء سے ختم کر دی جائے/ فائل فوٹو
آئی ایم ایف نے حکومت سے کہا ہے کہ آر ایل این جی کو گھریلو صارفین تک منتقل کرنے کیلئے گیس صارفین کیلئے بجٹ سبسڈی یکم جولائی 2024ء سے ختم کر دی جائے/ فائل فوٹو

اسلام آباد: آئی ایم ایف نے پیٹرولیم ڈویژن میں حکام سے کہا ہے کہ جب تک پروٹیکٹڈ گیس صارفین کو بینظیر انکم سپورٹ پروگرام میکنزم کے تحت تحفظ حاصل نہیں ہو جاتا اس وقت تک کراس سبسڈی ایک ہی مرتبہ میں ختم نہ کی جائے اور اسے مرحلہ وار ختم کیا جائے۔ 

تاہم، آئی ایم ایف نے حکومت سے کہا ہے کہ آر ایل این جی کو گھریلو صارفین تک منتقل کرنے کیلئے گیس صارفین کیلئے بجٹ سبسڈی یکم جولائی 2024ء سے ختم کر دی جائے، حکومت نے 2022-23ء میں گھریلو صارفین کو آر ایل این جی کی طرف منتقلی کی مد میں 40؍ ارب روپے کی سبسڈی دی تھی جب کہ رواں مالی سال 2023-24ء کے دوران آر ایل این جی کی طرف منتقلی کی مد میں صارفین کو 29؍ ارب روپے کی سبسڈی دی گئی ہے۔ 

اس مرتبہ حکومت نے پروٹیکٹڈ گھریلو صارفین کیلئے یکم فروری 2024ء سے گیس کے نرخوں میں 40؍ تا 65.29؍ فیصد اضافہ کر دیا ہے تاکہ100؍ ارب روپے کی کراس سبسڈی ختم کی جا سکے۔ 

ایسے صارفین جو ماہانہ 0.24؍ ہیکٹو میٹر گیس استعمال کرتے ہیں ان کیلئے نرخوں میں 90؍ روپے فی ایم ایم بی ٹی یو (یا 65.29؍ فیصد) اضافہ کرکے 200؍ روپے فی ایم ایم بی ٹی یو کردیا گیا ہے جو پہلے121روپے تھا۔ 

ایسے پروٹیکٹڈ صارفین جو 0.5؍ ہیکٹو میٹر گیس ماہانہ استعمال کرتے تھے ان کیلئے نرخوں میں100؍ روپے کا اضافہ کرکے ٹیرف 250؍ روپے فی ایم ایم بی ٹی یو کر دیا گیا ہے۔ جو صارفین 0.6؍ ہیکٹو میٹر گیس ماہانہ استعمال کرتے تھے ان کیلئے بھی نرخوں میں100؍ روپے اضافہ کرکے ٹیرف 300؍ روپے فی ایم ایم بی ٹی یو کر دیا گیا ہے جب کہ ایسے صارفین جو 0.9؍ ہیکٹو میٹر تک گیس استعمال کرتے ہیں ان کیلئے نرخوں میں40 فیصد اضافہ کرتے ہوئے اسے 350؍ روپے فی ایم ایم بی ٹی یو کر دیا گیا ہے۔

مزید خبریں :