06 اپریل ، 2024
چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ نے 15 دن کے اندر صوبے میں امن و امان یقینی بنانےکا حکم دے دیا۔
چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ جسٹس عقیل عباسی نے یہ حکم کراچی ،لاڑکانہ اور سکھر میں امن و امان کی مخدوش صورتحال سے متعلق اجلاس میں دیا۔
اجلاس میں ڈی جی رینجرز سندھ میجر جنرل اطہر وقاص، آئی جی سندھ پولیس غلام نبی میمن اور صدر ہائی کورٹ بار ریحان عزیز سمیت متعلقہ حکام شریک ہوئے۔
چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ نے 15 دن میں سندھ میں امان و امان سے متعلق رپورٹ طلب کرتے ہوئے ہدایت کی کہ پولیس اور رینجرز کچے کے علاقوں میں فوری کارروائی کریں۔
جسٹس عقیل عباسی نے ڈی آئی جی سکھر کو کچے کے ڈاکوؤں کے خلاف کارروائی مکمل کرکے ایک ہفتے میں رپورٹ دینےکا حکم بھی دیا۔
جسٹس عقیل عباسی نے کراچی میں بڑھتے ہوئے اسٹریٹ کرائمز پر بھی فوری قابو پانےکی ہدایت کی اور کہا کہ پندرہ دن کے اندر سندھ بھر میں امن و امان یقینی بنایا جائے، جرائم اور امن وامان خراب کرنے میں ملوث افراد کتنے بھی طاقت ور ہوں، انہیں انجام تک پہنچایا جائے۔
جسٹس عقیل عباسی نے حکام کو ہدایت کی کہ کچے کے ڈاکوؤں کی سرپرستی کرنے والوں کے نام بھی منظر عام پر لائے جائیں۔
آئی جی سندھ غلام نبی میمن نے میڈیا کو بتایا کہ اجلاس کا ایجنڈا کراچی میں اسٹریٹ کرائمز ، سیف سٹی پراجیکٹ اورکچے کے ڈاکوؤں کا مسئلہ تھا۔
صدر سندھ ہائی کورٹ بار ریحان عزیز نے بتایا کہ اجلاس کے دوران ڈی رینجرز سندھ نے رینجرز کو صوبے بھر میں پولیس کے اختیارات دینےکی سفارش کی۔