دنیا
Time 07 اپریل ، 2024

بھارتی یونیورسٹی نے ہاسٹل میں نماز پڑھنے پر تشدد کا شکار مسلمان طلبہ کو ہی نکال دیا

گزشتہ ماہ 17 مارچ کو گجرات یونیورسٹی میں ہندو انتہا پسندوں نے نماز کی ادائیگی کے دوران مسلمان طلبہ پر حملہ کر دیا تھا اور 5 افراد زخمی ہوئے تھے— فوٹو: فائل
گزشتہ ماہ 17 مارچ کو گجرات یونیورسٹی میں ہندو انتہا پسندوں نے نماز کی ادائیگی کے دوران مسلمان طلبہ پر حملہ کر دیا تھا اور 5 افراد زخمی ہوئے تھے— فوٹو: فائل

بھارتی ریاست گجرات کے شہر احمد آباد میں یونیورسٹی ہاسٹل میں تراویح پڑھنے پر ہونے والے تنازع کے بعد انتظامیہ نے 7 غیرملکی مسلمان طالب علموں کو ہاسٹل خالی کرنے کا حکم دے دیا۔

گزشتہ ماہ 17 مارچ کو  گجرات یونیورسٹی میں ہندو انتہا پسندوں نے  نماز کی ادائیگی کے دوران مسلمان طالب علموں پر حملہ کر دیا تھا جس کے نتیجے میں 5 طالب علم زخمی ہو گئے تھے۔

بھارتی میڈیا کے مطابق گجرات یونیورسٹی کے کیمپس میں مسجد نہ ہونے کی وجہ سے وہاں زیر تعلیم غیر ملکی مسلم طلبہ ہاسٹل میں نماز تراویح ادا کر رہے تھے کہ ان پر مشتعل ہجوم نے چھریوں اور لاٹھیوں سے حملہ کیا تھا۔

اس حملے کے بعد افغانستان اور گیمبیا کے وفد نے یونیورسٹی کا دورہ کیا تھا اور طلبہ کے تحفظ کے حوالے سے وائس چانسلر کے ساتھ میٹنگ بھی کی تھی۔

تاہم اب یونیورسٹی انتظامیہ نے 6 افغان طلبہ اور مشرقی افریقی ملک سے تعلق رکھنے والے ایک طالب علم کو ہاسٹل خالی کرنے کا حکم دیا ہے۔

یونیورسٹی انتظامیہ کے مطابق یہ طالب علم اپنی تعلیم مکمل کرچکے ہیں اور صرف کچھ انتظامی امور کی تکمیل کے لیے ہاسٹل میں ٹھہرے ہوئے ہیں۔

مزید خبریں :