پاکستان
Time 09 اپریل ، 2024

افطار کیلئے کور کمانڈر ہاؤس نہیں، کور ہیڈ کوارٹرز پشاور گئے تھے: بیرسٹر سیف کی پھر وضاحت

فوٹو: فائل
فوٹو: فائل

خیبر پختونخوا حکومت  کے مشیر برائے اطلاعات بیرسٹر محمد علی سیف کا کہنا ہے کہ افطار کے لیے کور کمانڈر ہاؤس نہیں، کور ہیڈکوارٹرز پشاور گئے تھے، وہاں صوبے کی سکیورٹی صورت حال پر بریفنگ بھی دی گئی۔

جیو نیوز کے پروگرام آج شاہ زیب خانزادہ کے ساتھ میں بات چیت کرتے ہوئے بیرسٹر محمد علی سیف نے کہا کہ کورکمانڈر کے پاس افطاری کے معاملے کو غلط انداز میں پیش کیا گیا،ہم کورکمانڈر ہاؤس نہیں گئے بلکہ کورہیڈ کوارٹرز میں دعوت دی گئی تھی۔

بیرسٹر سیف نے بتایا کہ ہمیں افطار اور خیبرپختونخوا کی سکیورٹی صورت حال پر بریفنگ کے لیے بلایا گیا تھا، افطاریا کوئی مذہبی دعوت ہو اس کوقبول کیا جاتا ہے اور ہم کور ہیڈ کوارٹرز گئے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہمیں بتایا گیا کہ سکیورٹی صورت حال پر اب تک فوج نے کیا اقدامات کیے ہیں، بریفنگ میں کابینہ ارکان، آئی جی پولیس،چیف سیکرٹری بھی موجود تھے۔

انہوں نے کہا کہ   فوج سے دشمنی نہیں، فوج کے چند افسران سے بانی پی ٹی آئی کا اختلاف ہو سکتا ہے۔

بیرسٹر سیف نے کہا کہ ہم اینٹی اسٹیبلشمنٹ نہیں، پرو پاکستان ہیں، اگر اسٹیبلشمنٹ عوام کی ترقی کے خلاف ہے تو ہم اس کے خلاف ہیں۔ہمارا فوج کے ساتھ ایک ورکنگ ریلشن شپ ہے۔

خیال رہے کہ گزشتہ دنوں خبریں زیرگردش تھیں کہ کورکمانڈر ہاؤس پشاور میں خیبرپختونخوا کی کابینہ کا اجلاس ہوا ہے اور صوبائی حکومت نے صوبے کے معاملات پر عسکری قیادت کو بریفنگ دی تھی۔

بعد ازاں مشیر برائے اطلاعات بیرسٹر محمد علی سیف نے کہا تھا کہ کورکمانڈر ہیڈکوارٹرز پشاور میں کابینہ کا باضابطہ اجلاس نہیں ہوا بلکہ افطار کا اہتمام کیا گیا تھا۔

مزید خبریں :