13 اپریل ، 2024
بلوچستان عوامی پارٹی (بی این پی) مینگل کے سربراہ سردار اختر مینگل کا کہنا ہے مرکز میں بنی ہوئی حکومت کو پاکستان کی حکومت نہیں سمجھتا، یہ حکومت فارم 47 اور الیکشن کمیشن کی حکومت ہے۔
پشین میں اپوزیشن الائنس کے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے سردار اختر مینگل کا کہنا تھا ہم اپنے حقوق کے لیے احتجاج کرتے ہیں تو دفعہ 144 لگا دی جاتی ہے، جن سیاسی ورکرز کو یہ قدرتی حالات روک نہیں سکے، دفعہ 144 کیسے روک سکے گی؟ بارش کے باوجود عوام اس جلسے میں شریک ہوئے۔
ان کا کہنا تھا آپ ایک مرغی چور اور موٹر سائیکل چور کو پکڑ سکتے ہیں لیکن ملک کے عوام کا مینڈیٹ چوری کیا گیا اور بلوچستان میں ایسے لوگ کامیاب کرائے گئے جن کو ان کے محلے والے نہیں پہچانتے۔
سردار اختر مینگل کا کہنا تھا ملک کے عوام آج بھی بدحال، بےروز گار اور ایک وقت کی روٹی کیلئے ترس رہے ہیں، بغیر رشوت کے روز گار نہیں دیا جاتا۔
ممبر قومی اسمبلی کا کہنا تھا جب ہم لاپتا لوگوں کی بات کرتے تھے تو لوگوں کو یقین نہیں آتا تھا، اسمبلی میں لاپتا افراد کا تذکرہ کرتے تھے تو لوگ ہم پر طنز کرتے تھے۔
ان کا کہنا تھا مرکز میں بنی ہوئی حکومت کو پاکستان کی حکومت نہیں سمجھتا، یہ حکومت فارم 47 اور الیکشن کمیشن کی حکومت ہے اسے تسلیم نہیں کرتے۔
سربراہ بی این پی مینگل کا کہنا تھا آج جس تحریک کا آغاز ہوا اس کا کریڈٹ پشتونخوامیپ کو جاتا ہے، ہماری تحریک آئین کی بالادستی اور حقوق کےحصول تک جاری رہے گی، ہمارے سیاسی کارکنوں نے سخت ترین مارشل لاء کا مقابلہ کیا، ظلم و بربریت کے باوجود توقع کی جاتی ہے ہم خاموش رہیں۔