31 جنوری ، 2013
ریاض…سعودی عرب کے امر بالمعروف اور نہی عن المنکر کے سربراہ شیخ عبداللطیف عبدالعزیز آل شیخ نے مذہبی پولیس کے اختیارات میں مزید کمی کر دی گئی ہے اور اس سے تفتیش اور استغاثے کا اختیار واپس لے کر عام پولیس کو دے دیا گیا ہے۔سعودی کابینہ میں منظور کیے گئے نئے قانون کیمطابق مشتبہ افراد سے تفتیش اور ان کے خلاف مقدمہ چلانے کے لیے عدالت میں فرد جرم عاید کرنے تک کے عمل کا اب عام پولیس اور پبلک پراسیکیوشن کا محکمہ ذمے دار ہوں گے۔البتہ مذہبی پولیس کو دیدہ دلیری سے جرائم کرنے والوں کو گرفتار کرنے کا اختیار بدستور حاصل ہے۔ ان میں خواتین کو ہراساں کرنے، شراب نوشی، منشیات کے استعمال اور جادو ٹونا جیسے جرائم میں ملوث افراد کی گرفتاری کا اختیار شامل ہے، تاہم ان جرائم کے مرتکب افراد کے خلاف کیسز پولیس کو بھیجے جائیں گے اور انھیں انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔ اب مذہبی پولیس کو ان افراد کے خلاف الزامات کے تعین کا حق حاصل نہیں ہو گا۔